06 فروری ، 2020
معاشی درجہ بندی کرنے والے ادارے موڈیز کی رپورٹ میں کہا گیا ہےکہ پاکستان میں حکومتی قرض گیری کے سبب نجی شعبے کو قرض نہیں مل رہا۔
موڈیز کی رپورٹ کے مطابق پاکستانی بینکوں کا آؤٹ لک مستحکم ہے جس کی وجہ ڈپازٹس اور حکومتی قرض گیری ہے۔
موڈیز کے مطابق ریاست کے قرض لینے کی صلاحیت بہتر ہونے کا فائدہ بینکوں کو ہوا ہے مگر بینکوں کا منافع بہتری کے باوجود تاریخی سطح سے کم رہے گا اور بینکوں کے سرمائے کی صورتحال برقرار رہے گی۔
موڈیز نے کہا کہ اگرچہ شرح سود 13.25فیصد ہے لیکن حکومتی قرض گیری کے سبب نجی شعبے کو قرض نہیں مل رہا ہے ایسے میں معاشی نمو کم ہونے کے باوجود شرح سود کئی سال تک کم نہ ہونے کے مارکیٹ اندازے ہیں۔
موڈیز کی رپورٹ کے مطابق بینکوں کی حکومتی تمسکات میں سرمایہ اپنے اثاثوں کے 40 فیصد کے مترادف ہے جب کہ مستحکم ڈپازٹس اور لیکوڈٹی سے بینکوں کو سستے ڈپازٹس کی وافر دستیابی ہے۔
موڈیز نے بتایا کہ روپے کی قدر کم ہونے سے تجارتی ٹرمز بہتر ہوں گے اور معاشی سرگرمیاں، ترقیاتی منصوبوں، امن وامان اور بجلی کے سبب بہتر رہیں گی۔
رپورٹ کے مطابق ادارہ حکومت اہمیت کے حامل بینکوں کی معاونت کرے گا۔
موڈیز نے مزید کہا کہ مشکلات ہیں اس کے باوجود بینکوں کا کاروبار بہتر ہو رہا ہے لیکن حکومتی ریٹنگ اس کی صلاحیت کم ہونے کی عکاس ہے۔