07 فروری ، 2020
ماہر معیشت اور سابق وزیر خزانہ ڈاکٹر حفیظ پاشا نے خبردار کیا ہے کہ رواں سال 12 لاکھ افراد کے بے روزگار ہونے کا خدشہ ہے۔
ایک ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر حفیظ پاشا کا کہنا تھا کہ پچھلے سال مجموعی مقامی پیداوار (جی ڈی پی) کی شرحِ نمو غلط بتائی گئی، پچھلے سال جی ڈی پی کی شرحِ نمو 3.3 فیصد کے بجائے 1.9 فیصد تھی۔
انہوں نے خبردار کیا ہے کہ رواں سال 12 لاکھ افراد کے بے روزگار ہونے کا خدشہ ہے اور اندازہ یہ ہے کہ پچھلے سال 10 لاکھ افراد بے روزگار ہوئے یوں 2 سال میں 22 لاکھ افراد بے روزگار ہوجائیں گے۔
ماہر معیشت کا کہنا تھا کہ پچھلے سال حکومت نے اسٹیٹ بینک سے 3 ہزار ارب روپے کا قرضہ لیا اور ایڈوانس میں سال ختم ہونے سے پہلے 1200 ارب قرضہ لے لیا، اس لیے کہ آئی ایم ایف کا پروگرام آنا تھا اور اس کی شرائط میں شامل تھا کہ آپ اسٹیٹ بینک سے ایک پیسہ نہیں لے سکتے۔
خیال رہے کہ ملک میں مہنگائی کا جن بے قابو ہوگیا ہے اور رواں سال کے پہلے مہینے میں مہنگائی کی شرح 14.6 فیصد رہی جو کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) حکومت میں سب سے زیادہ ہے۔
ادارہ شماریات پاکستان کی ماہانہ رپورٹ کے مطابق دسمبر 2019 میں مہنگائی کی شرح 12.6 فیصد تھی جو جنوری 2020 میں بڑھ کر 14 اعشاریہ 6 فیصد ہو گئی جب کہ جنوری 2019 میں یہ شرح 5.6 فیصد تھی۔