08 فروری ، 2020
کراچی میں عام ٹریفک کے لیے بند سڑک کی طرف جانے والی گاڑی کو روکنے پر اس میں موجود شہری مشتعل ہوگیا اور اس نے پولیس اہلکاروں کو مغلظات بکیں اور دھمکیاں بھی دیں۔
ٹریفک پولیس کے مطابق 2 روز قبل سپریم کورٹ کراچی رجسٹری روڈ کو عام ٹریفک کے لیے بند کیا گیا تھا، اس دوران سندھ اسمبلی چوک پر تیز رفتار کار سوار کو ڈسٹرکٹ پولیس کے اہلکار نے روکنا چاہا مگر کار بروقت نہ رکنے کی وجہ سے اُس کا ہاتھ کار کے شیشے سے ٹکراگیا۔
پولیس اہلکار کا ہاتھ شیشے پر لگنے سے شیشہ نیچے ہوگیا جس پر نوجوان غصے میں کار سے اترا اور پولیس اہلکار سے جھگڑنے لگا۔
اس دوران کار سوار نوجوان نے پولیس اہلکاروں کو مغلظات بکیں اور دھمکیاں بھی دیں۔
مشتعل شہری نے ٹریفک پولیس اہلکار سے معافی مانگنے کا مطالبہ کیا اور کہاکہ گاڑی کا شیشہ کیسے توڑا؟ تم مجھے جانتے نہیں، تمہاری وردی اتروادوں گا۔
ٹریفک پولیس اہلکار کا کہنا تھا کہ نوجوان کو رکنے کا کہا تھا لیکن وہ گاڑی روکنے کے بجائے مجھ پر چڑھا رہا تھا۔
ترجمان سندھ پولیس کے مطابق خبر نشر ہونے کے بعد آئی جی سندھ نے معاملے کا نوٹس لیتے ہوئے ایس ایس پی جنوبی سے واقعے کی تفصیلات طلب کرلی ہیں۔
دوسری جانب مذکورہ شہری کا مؤقف سامنے نہیں آیا ہے۔