بے گھر افراد کے سونے کیلئے برطانوی ارب پتی کی انوکھی ایجاد

برطانیہ سے تعلق رکھنے والے بریگزٹ پارٹی کے سیاسی رہنما ارب پتی پیٹر ڈاوی نے سڑکوں پر سونے والے بے گھر افراد کے لیے کوڑے دانوں سے بستر تیار کرلیے۔

پیٹر نے اپنی انوکھی ایجاد کی ویڈیو شئیر کی جو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی۔ ویڈیو میں ان کا کہنا ہے کہ انہیں اس ’سلیپنگ پاڈ‘ کا آئیڈیا اپنی پہلی پلاسٹک کے کچرے کے ڈبے سے گاڑی بنانے کے بعد ملا۔

انہوں نے بتایا کہ گاڑی بناتے وقت جب انہوں نے اس ڈبے کے اندر بیٹھ کر دیکھا تو وہ حیران ہوگئے کیونکہ وہ کافی آرام دہ تھا۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ یہ یقیناً بستر تو نہیں ہے لیکن بے گھر افراد کے لیے سڑکوں پر سونے سے تو قدرے بہتر ہے۔

پیٹر نے برطانوی خبر رساں ادارے کو بتایا کہ میں نے لوگوں کو سڑکوں پر سوتے ہوئے دیکھا ہے جنہوں نے شکایت کی کہ انہیں کس طرح وہاں سے بھگادیا یا ہٹادیا جاتا ہے جس کے بعد مجھے لگا کہ سلیپنگ پاڈ میں سونا ان کے لیے زیادہ بہتر ہوسکتا ہے بجائے اس کے کہ وہ کھردرے فرش یا گیلے بستر پر سوئیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ میں بے گھر افراد کے مسائل کو حل تو نہیں کر پارہا بس انہیں تھوڑی سی سہولت دینے کی کوشش کر رہا ہوں۔

یہ منفرد ’سلیپنگ پاڈ‘ دو پلاسٹک کے کوڑے دانوں کو ملا کربنایا گیا ہے جس میں اتنی گنجائش ہے کہ آرام سے لیٹا جاسکے۔

جب پیٹر سے دریافت کیا گیا کہ کیا آپ نے اس میں لیٹ کر دیکھا ہے تو ان کا کہنا تھا کہ ہاں میں اس میں ایک بار 10 منٹ کے لیے لیٹ چکا ہوں اور اس میں لیٹ کر بہت اچھا لگا لیکن ساتھ ہی ان کا کہنا تھا کہ ضروری نہیں کہ ان کا یہ آئیڈیا سب کو پسند بھی آئے۔

علاوہ ازیں انہوں نے بتایا کہ یہ اس ’سلیپنگ پاڈ‘ کا ڈیزائن کافی مختلف ہے کچھ لوگوں کا خیال ہے کہ یہ شاہکار ہے جبکہ یہ کچھ لوگوں کی سمجھ میں نہیں آرہا ہے۔

واضح رہے کہ پیٹر کی انوکھی ایجاد ’سلیپ پاڈ‘ کی وجہ سے ان کو سوشل میڈیا ویب سائٹس پر کافی تنقید کا سامنا کرنا پڑا ہے۔

کچھ صارفین کا کہنا تھا کہ برطانیہ میں بے گھر افراد کے سڑکوں پر سونے کا مسئلہ سنگین ہے اور اور اس کا یہ حل کافی نامناسب ہے۔

تبصرہ کرتے ہوئے ایک صارف میتھیو ٹیلر کا کہنا تھا کہ یہ میرے خیال سے سب سے برا حل ہے میں نے اپنی زندگی میں اس سے زیادہ گھٹیا ایجاد نہیں دیکھی، میرے خیال سے تو آپ اتنے پیسوں میں سستے ٹینٹ خرید کر اس میں ان لوگوں کے لیے سونے کا انتظام کردیتے وہ ان کے لیے زیادہ بہتر ہوتا۔

ایک اور صارف کا کہنا تھا کہ بے گھر لوگوں کے لیے جہازرانی میں استعمال ہونے والے کنٹیرز کو گھروں میں تبدیل کرنا تو سمجھ آتا ہے تاہم یہ تو کوئی بہت ہی آگے کی چیز لگتی ہے۔

مزید خبریں :