12 فروری ، 2020
پاکستان کرکٹ ٹیم کے نوجوان آل راؤنڈر اور اسلام آباد یونائیٹڈ کے کپتان شاداب خان منفی خبروں کے حوالے سے شہ سرخیوں میں ہیں۔
دبئی میں مقیم ایک دوشیزہ عشرینہ صفیہ نے اسٹار کرکٹر پر بلیک میلنگ کا الزام عائد کیا ہے تاہم شاداب خان حساس معاملے پر ردعمل کے لیے دستیاب نہ ہو سکے۔
عشرینہ صفیہ نے سوشل میڈیا کا سہارا لیتے ہوئے شاداب خان کے ساتھ طویل چیٹنگ کے اسکرین شاٹس کوپوسٹ کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ وہ شاداب خان کے کردار اور رویے کو بے نقاب کریں گی۔
پاکستان کرکٹ بورڈ نے امام الحق کے بعد شاداب خان کے حالیہ اسکینڈل کے سامنے آنے کے بعد سینٹرل کنٹریکٹ والے تمام کھلاڑیوں کو وارننگ دی ہے کہ وہ اپنی ذمے داریوں کا احساس کریں۔
پی سی بی نے کرکٹرز کو وارننگ دی ہے کہ ڈسپلن کی خلاف ورزی اور غیر اخلاقی سرگرمیوں میں ملوث کسی کھلاڑی کو معاف نہیں کیا جائے گا۔
خیال رہے کہ شاداب خان ان دنوں اسلام آباد میں ہیں جہاں وہ پاکستان سپر لیگ کے کیمپ میں شرکت کر رہے ہیں۔
اسلام آباد یونائیٹڈ کے میڈیا منیجر سے بھی ان کے کپتان شاداب خان کے بارے میں جاننے کی کوشش کی گئی لیکن میڈیا مینیجر نے فون سننے کے بعد ردعمل دینے سے گریز کیا۔
پاکستان کرکٹ بورڈ کے ترجمان کا کہنا ہے کہ شاداب خان سمیت کچھ کھلاڑیوں کو وارننگ دی گئی ہے۔
پی سی بی ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ کسی بھی کھلاڑی کا نجی معاملہ ہے، خاتون نے ورلڈ کپ کا ذکر کیا ہے لیکن ورلڈ کپ کے دوران مینیجر طلعت علی ملک نے اس قسم کے کسی واقعے کو رپورٹ نہیں کیا، اگر مینیجر رپورٹ کرتے تو پھر پاکستان کرکٹ بورڈ کوڈ آف کنڈیکٹ کی خلاف ورزی پر کارروائی کر سکتا تھا۔
ذرائع کے مطابق بظاہر ایسا معلوم ہوتا ہے کہ یہ واقعہ بنگلا دیش پر یمیئر لیگ اور کیریبین لیگ کے دوران پیش آیا ہے اور غیر ملکی لیگز میں پاکستان کرکٹ بورڈ کے ضابطہ اخلاق کا اطلا ق نہیں ہوتا۔
عشرینہ صفیہ کا کہنا ہے کہ میرا شاداب خان سے رابطہ پہلی بار مارچ 2019 میں ہوا تھا لیکن ورلڈ کپ کے دوران ان روابط میں تیزی اور شدت آگئی۔
لڑکی کا دعویٰ ہے کہ وہ اپنے خرچے پر دنیا کے مختلف ملکوں میں سفر کرتی رہیں جن ملکوں میں شاداب خان غیر ملکی لیگز میں شرکت کر رہے تھے۔