12 فروری ، 2020
لاہور کی انسداد دہشت گردی کی عدالت نے کالعدم جماعت الدعوۃ کے سربراہ حافظ سعید کو 2 مقدمات میں مجموعی طور پر 11 سال قید کی سزا سنادی۔
لاہور کی انسداد دہشت گردی عدالت کے جج ارشد حسین بھٹہ نے حافظ سعید کے خلاف 2 کیسز میں محفوظ فیصلہ سنایا۔
حافظ سعید اور دیگر کے خلاف مقدمہ نمبر 30 اور 32 میں ٹرائل مکمل کیا گیا اور عدالت میں دونوں کیسز میں حافظ سعید کے خلاف 23 گواہوں نے بیانات قلمبند کرائے۔
عدالت نے حافظ سعید سمیت 2 ملزمان کو دہشتگرد تنظیم کا حصہ ہونے اور غیر قانونی جائیداد رکھنے کے مقدمات میں 5 سال 6 ماہ کی سزا سنائی جو کہ مجموعی طور پر 11 سال بنتی ہے۔
انسداد دہشت گردی عدالت نے دونوں ملزمان پر 15 ہزار روپے جرمانہ بھی عائد کیا جبکہ عدالت نے حافظ سعید کو دہشت گردوں کی مالی معاونت کے الزام سے بری بھی کیا ہے۔
دوسری جانب حافظ سعید کے وکیل عمران گِل نے فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ ’حافظ سعید کو کالعدم دہشتگرد تنظیم کا حصہ ہونے اور غیر قانونی جائیداد رکھنے پر مجرم ٹھہرایا گیا‘۔
عدالت نے فیصلے میں کہا کہ حافظ سعید کی دونوں سزائیں ایک ساتھ شروع ہوں گی۔
خیال رہے کہ کالعدم جماعت الدعوۃ کے امیر حافظ سعید کو 17 جولائی 2019 کو لاہور سے گرفتار کیا گیا تھا۔
26 ستمبر 2019 کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے کالعدم جماعت الدعوۃ کے سربراہ حافظ سعید کو ذاتی اکاؤنٹ سے رقم نکالنےکی اجازت دی تھی۔