کورونا کی وجہ سے سالگرہ کی تقریب منسوخ، چینی شخص خودکشی پر تُل گیا

تمام تیاریوں پر اُس وقت پانی پھر گیا جب انتظامیہ نے کورونا وائرس پھیلنے کے ڈر سے سالگرہ منانے سے روک دیا— فوٹو: فائل

 چین میں 59 سالہ شخص نے کورونا وائرس کی وجہ سے سالگرہ کی تقریب منسوخ کرنے پر خود کشی کرنے پر تل گیا۔

کورونا وائرس کے خدشے کے پیش نظر انتظامیہ کی جانب سے سالگرہ کی تقریب منسوخ کیے جانے پر چینی شخص طیش میں آگیا اور انتظامیہ کو خود پر پیٹرول ڈال کر آگ لگانے کی دھمکیاں دینے لگا۔

چین کی نیوز ایجنسی کے مطابق 59 سالہ شخص جس کا خاندانی نام وانگ ہے، اُس نے اپنی سالگرہ منانے کے لیے پچھلے ماہ کے آخر میں دعوت کا اہتمام کیا جس کے لیے وانگ نے ایک ریسٹورینٹ میں دس میزیں بک کروائیں۔

مگر ان تمام تیاریوں پر اُس وقت پانی پھر گیا جب وہاں کی انتظامیہ نے وانگ کو کورونا وائرس کے پھیلنے کے ڈر سے سالگرہ منانے سے روک دیا۔

سالگرہ منسوخ ہونے پر وانگ غصے میں آگیا اور وہ انتظامیہ کو کمر پر پٹاخے باندھ کر اور پیٹرول خود پر ڈال کر آگ لگانے کی دھمکی دینے لگا۔

اس کے علاوہ وانگ نے اپنے سینے پر پیٹرول بھی ڈالا ہوا تھا اور ہاتھ میں لائٹر پکڑا ہوا تھا اور گاؤں کے لوگوں کو یہ کہہ کر ڈرا رہا تھا کہ اگر مجھے سالگرہ منانے کی اجازت نہ ملی تو میں یہی کھڑے ہو کر خود کو آگ لگا لوں گا۔

59 سالہ وانگ کیخلاف بدنظمی پھیلانے کا مقدمہ دائر کیا گیا ہے۔

خیال رہے کہ اس وقت چین میں کورونا وائرس سے جاں بحق افراد کی تعداد 1100تک پہنچ چکی ہے جبکہ وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد 44 ہزار 600 سے تجاوز کر گئی ہے۔

پُراسرار کورونا وائرس کے پھیلنے کی وجہ سے اس وقت چین کے شہریوں کو مختلف پابندیوں کا سامنا ہے اور ان پابندیوں نے لوگوں کی زندگیوں میں بہت خلل پیدا کیا ہے۔

پچھلے ہفتے چین کے بلدیاتی حکام نے وائرس کو پھیلنے سے روکنے کے لیے ریسٹورنٹ میں کسی بھی قسم کی پارٹیوں اور گروپ ڈنر پر عارضی طور پر پابندی عائد کی ہے۔