16 فروری ، 2020
سندھ کے شہر محراب پور میں ایک صحافی عزیز میمن کو قتل کردیا گیا جبکہ وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے نوٹس لیتے ہوئے پولیس سے رپورٹ طلب کرلی۔
پولیس کے مطابق ضلع نوشہروفیروز کے شہر محراب پور میں سندھی چینل کے ٹی این کے رپورٹر عزیز میمن کی لاش نہر سے برآمد ہوئی۔
لاش کو پوسٹ مارٹم کے لیے اسپتال منتقل کردیا گیا ہے، پولیس نے کیمرہ مین اویس قریشی کو حراست میں لیکرتفتیش شروع کردی ہے۔
رپورٹ کے مطابق عزیز میمن فرائض کی انجام دہی کے لیے گھر سے نکلے تھے، مقتول صحافی کو کیمرہ مین اویس قریشی دوپہر میں گاؤں صوفائی سہتہ چھوڑ کر آیا تھا۔
مقتول صحافی عزیز میمن کو گذشتہ سال بلاول بھٹو کے ٹرین مارچ کے دوران شہرت ملی تھی جب انہوں نے ٹرین مارچ میں 200 روپے لے کر آنے والی خواتین جیالوں کی اسٹوری کی تھی۔
ان کی یہ ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی تھی جب کہ وزیراعظم عمران خان سمیت مخلتف سیاسی قائدین نے اس ویڈیو کا تذکرہ اپنی تقاریر میں بھی کیا تھا۔
خبر کے بعد مقتول صحافی عزیز میمن کو دھمکیاں مل رہی تھیں جس کا اظہار انہوں نے کئی بار کیا بھی تھا۔
عزیز میمن نے مقامی ایس ایس پی طارق ولایت اور ممبر قومی اسمبلی سید ابرار شاہ کے خلاف اسلام آباد میں دھرنا بھی دیا تھا اور تحفظ کی اپیل کی تھی۔
دوسری جانب وزیراعلیٰ سندھ نے صحافی عزیز میمن کے قتل کا نوٹس لے لیا ہے۔ ترجمان وزیر اعلیٰ سندھ کے مطابق وزیراعلیٰ سندھ نے صحافی عزیز میمن کے قتل کا نوٹس لیتے ہوئے ڈی آئی جی شہید بے نظیر آباد سے رپورٹ طلب کرلی ہے۔
وزیراعلیٰ سندھ نے عزیز میمن کے قاتلوں کو فوری گرفتار کرنے کی ہدایت کی ہے۔