پاکستان
Time 18 فروری ، 2020

عمر شریف کی بیٹی کی موت غلط آپریشن کے باعث ہوئی، اہل خانہ کا الزام

اداکار و معروف کامیڈین عمر شریف کے اہلخانہ نے الزام لگایا ہے کہ حرا عمر کی موت گردوں کے آپریشن کے دوران ڈاکٹروں کی مبینہ غفلت سے ہوئی۔

اہل خانہ کے مطابق 34 سالہ حرا عمر گردوں کے مرض میں مبتلا تھیں، ان کے گردے کی پیوندکاری کے لیے آزاد کشمیر کے ڈاکٹر سے 34 لاکھ روپے میں معاملہ طے پایا اور  وہ 3 ہفتے تک وہ نجی کلینک میں زیر علاج رہیں۔

اہلخانہ نے بتایا کہ آزاد کمشیر میں حرا کی طبیعت بہتر نہ ہونے پر 5 روز قبل لاہور کے نجی اسپتال لایا گیا جہاں وہ 5 روز تک زیر علاج رہنے کے بعد انتقال کر گئیں۔

غیر قانونی طور پر گردہ ٹرانسپلانٹ کرنے والے ڈاکٹروں کے خلاف کارروائی کے لیے ٹیم تشکیل 

حرا کے بھائی جواد عمر نے ڈاکٹر فواد ممتاز کے خلاف ہیومن آرگنز ٹرانسپلانٹ اتھارٹی کو درخواست دے دی ہے جس میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ ان کی بہن 2017  سے ڈائیلاسسز کروا رہی تھی، کسی ایجنٹ کے ذریعے ہم ڈاکٹر فواد ممتاز تک پہنچے جن کی غفلت سے حرا کا انتقال ہوگیا۔

دوسری جانب ڈپٹی ڈائریکٹر پنجاب ہیومن آرگنز ٹرانسپلانٹیشن اتھارٹی عدنان احمد کا کہنا ہے کہ انہوں نے غیر قانونی طور پر گردہ ٹرانسپلانٹ کرنے والے ڈاکٹروں کے خلاف کارروائی کے لیے ٹیم تشکیل دے دی ہے۔

اُدھر لاہور کے نجی اسپتال کے ڈاکٹروں کے مطابق حرا عمر کو جب اسپتال لایاگیا، تب ہی ان کی حالت تشویش ناک تھی۔ 

یاد رہے کہ کامیڈین عمر شریف کو بیٹی کے انتقال کے حوالے سے نہیں بتایا گیا جبکہ انہوں نے بیٹی کی طبیعت اچانک خراب ہونے کا سُن کر امریکا میں پروگرام بھی منسوخ کردیا ہے۔

مزید خبریں :