19 فروری ، 2020
چین کے صوبے ہوبئی میں خوفناک کورونا وائرس کا علاج کرنے والے ڈاکٹرز اور میڈیکل اسٹاف کے بچوں کو امتحانات میں اضافی نمبرز دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
چین کے تعلیمی نظام میں امتحانات کا طریقہ کار بہت زیادہ سخت ہے اور طالب علموں کو بہترین اسکولوں میں داخلے کے لیے سخت مقابلے کا سامنا کرنا پڑتا ہے اور والدین کو لگتا ہے کہ ان کے بچوں کے مستقبل میں اچھے نمبروں کی بنیاد پر بہترین یونیورسٹیوں میں داخلے کے مواقعے بڑھ جائیں گے۔
مقامی حکام نے فرانسیسی خبر رساں ادارے کو بتایا کہ چین میں کورونا وائرس کے خلاف جاری جنگ میں طبی عملے سے تعلق رکھنے والے افراد کے بچوں کو اسکول اور اعلیٰ تعلیم کے داخلے کی درخواستوں میں اضافی نمبرز دیئے جائیں گے۔
صوبائی حکومت کے مطابق اس اقدام سے فرنٹ لائن میڈیکل اسٹاف کی ناصرف حوصلہ افزائی ہو گی بلکہ وہ اس وائرس کے خاتمے کے لیے مزید بہتر کردار ادا کرنے کی بھی کوشش کریں گے۔
حکام کے مطابق اس سال داخلے کا امتحان دینے والے طبی عملے کے افراد کے بچوں کو امتحان (انٹرانس ایگزام) میں اضافی 10 پوائنٹس دیئے جائیں گے جب کہ طبی عملے کے چھوٹے بچوں کو سرکاری کنڈرگارڈن میں داخلے کے لیے ترجیح دی جائے گی۔
دوسری جانب چینی عوام کا کہنا ہے کہ حکومت کی جانب سے صرف ہوبئی میں کام کرنے والے میڈیکل اسٹاف کو یہ سہولت دینا سراسر ناانصافی ہے۔
ایک صارف نے ٹوئٹر کی طرز کے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ویبو‘ پر اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے لکھا کہ
بچوں کو اضافی پوائنٹس دینا ویسے ہی غلط ہے اور پھر صرف اور صرف صوبہ ہوبئی کے میڈیکل اسٹاف کے بچوں کو یہ اضافی پوائنٹس دینا اس سے بھی زیادہ غیر منصفانہ فیصلہ ہے کیونکہ دیگر صوبے بھی اس وائرس سے نمٹنے کے لیے مدد کر رہے ہیں۔
علاوہ ازیں صوبائی حکام نے پریس کانفرنس میں بتایا کہ ہوبئی میں چین کے مختلف صوبوں سے 32 ہزار سے زائد میڈیکل ورکرز بھیجے گئے ہیں۔
کچھ لوگوں نے یہ کہا کہ یہ بچے اس گرانٹ کے حقدار نہیں ہیں۔
ایک اور صارف نے لکھا کہ یہ کہاں کا انصاف ہے کہ والدین کی محنت سے ان کے بچے فائدہ حاصل کریں جب کہ ایک دوسرے صارف کا کہنا تھا اس طرح اضافی پوائنٹس دینے سے ہمارا تعلیمی نظام دھاندلی کا شکار ہو جائے گا۔