19 فروری ، 2020
پنجاب ہیومن آرگن ٹرانسپلانٹ اتھارٹی (فوٹا) نے وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) کو معروف کامیڈین عمر شریف کی بیٹی کا آپریشن کرنے والے ڈاکٹر فواد ممتاز کے خلاف کارروائی کی ہدایت کردی۔
گزشتہ روز حرا عمر شریف گردے کے ٹرانسپلانٹ آپریشن میں پیچیدگی کی وجہ سے انتقال کر گئی تھیں جنہیں آج سپردخاک کیا گیا۔
اس حوالے سے پنجاب ہیومن آرگن ٹرانسپلانٹ اتھارٹی کی جانب سے وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) کے نام مراسلہ جاری کیا گیا ہے جس میں ہدایت کی گئی ہے کہ گردے کی پیوندکاری کرنے والے سرجن ڈاکٹر فواد ممتاز کے خلاف کارروائی عمل میں لائی جائے۔
مراسلے میں کہا گیا ہے کہ ڈاکٹر فواد کے خلاف پہلے ہی غیر قانونی طور پر گردے کی پیوندکاری کی ایف آئی آرز درج ہیں، ان کے خلاف غیر قانونی پیوندکاری کے مختلف کیسز لاہور اور ملتان میں رپورٹ ہوئے۔
دوسری جانب ترجمان پنجاب ہیومن آرگن ٹرانسپلانٹ اتھارٹی کے مطابق ڈاکٹر فواد کو 8 فروری کو فیصل آباد سے گرفتار کیا گیا تھا، انہوں نے رائیونڈ کے علاقے میں ایک شخص کا گردہ نکالا تھا۔
ترجمان نے بتایا کہ ڈاکٹر فواد کے خلاف اس واقعے کی ایف آئی آر بھی درج کی گئی تھی اور اِس مقدمے میں ڈاکٹر فواد نےعبوری ضمانت کرائی تھی بعد ازاں ملزم کے پیش نہ ہونے پر اس کی ضمانت بھی خارج کردی گئی تھی۔
خیال رہے کہ گزشتہ روز حرا کے بھائی جواد عمر نے ڈاکٹر فواد ممتاز کے خلاف ہیومن آرگن ٹرانسپلانٹ اتھارٹی کو درخواست دی تھی جس میں مؤقف اختیار کیا گیا تھا کہ ان کی بہن 2017 سے ڈائیلاسسز کروا رہی تھی، کسی ایجنٹ کے ذریعے ہم ڈاکٹر فواد ممتاز تک پہنچے جن کی غفلت سے حرا کا انتقال ہوگیا۔
یاد رہے کہ گزشتہ روز عمر شریف کے اہلخانہ نے الزام لگایا تھا کہ حرا عمر کی موت گردوں کے آپریشن کے دوران ڈاکٹروں کی مبینہ غفلت سے ہوئی۔
اہل خانہ کے مطابق 34 سالہ حرا عمر گردوں کے مرض میں مبتلا تھیں، ان کے گردے کی پیوندکاری کے لیے آزاد کشمیر کے ڈاکٹر سے 34 لاکھ روپے میں معاملہ طے پایا اور وہ 3 ہفتے تک نجی کلینک میں زیر علاج رہیں۔
اہلخانہ نے بتایا کہ آزاد کمشیر میں حرا کی طبیعت بہتر نہ ہونے پر 5 روز قبل لاہور کے نجی اسپتال لایا گیا جہاں وہ 5 روز تک زیر علاج رہنے کے بعد انتقال کر گئیں۔