01 مارچ ، 2020
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے افغان امن معاہدے کا خیر مقدم کیا ہے۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ جلد طالبان رہنماؤں سے ملاقات کروں گا، افغانستان سے جلد فوج واپس بلانا شروع کر دیں گے۔
اس کے ساتھ ہی ڈونلڈ ٹرمپ نے خبردار بھی کیا ہے کہ اگر معاہدے میں بُری چیزیں ہوئیں تو ہم اتنی بڑی فوج واپس افغانستان لے کر جائیں گے جو کسی نے کبھی نہیں دیکھی ہوگی، لیکن امید ہے اس کی نوبت نہیں آئے گی۔
دوسری جانب اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے بھی افغان امن معاہدے کا خیر مقدم کرتے ہوئے اسے سیاسی مفاہمت کی کامیاب کوشش قرار دیا ہے۔
وزیراعظم پاکستان عمران خان نے بھی امریکا اور طالبان کے درمیان امن معاہدے کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان معاہدے کی کامیابی کے لیے اپنا کردار ادا کرنے کو تیار ہے۔
یاد رہے کہ گزشتہ روز امریکا اور افغان طالبان کے درمیان 18 سالہ طویل جنگ کے خاتمے کے لیے تاریخی امن معاہدے پر دستخط ہو گئے۔
دوحہ معاہدے کے تحت افغانستان سے امریکی اور نیٹو افواج کا انخلا آئندہ 14 ماہ کے دوران ہوگا جب کہ اس کے جواب میں طالبان کو ضمانت دینی ہے کہ افغان سرزمین القاعدہ سمیت دہشت گرد تنظیموں کے زیر استعمال نہیں آنے دیں گے۔