کھیل
Time 04 مارچ ، 2020

‏بین ڈنک پی ایس ایل میں اپنے ریکارڈ سے لاعلم

بین ڈنک نے 43 گیندوں پر 10 چھکوں اور 3 چوکوں کی مدد سے 93 رنز کی دھواں دھار اننگز کھیلی اور اپنی ٹیم کی پہلی جیت میں اہم کردار ادا کیا۔ فوٹو: جیو نیوز

‏لاہور قلندرز کی ٹیم میں شامل آسٹریلوی کرکٹر بین ڈنک کا کہنا ہے وہ پی ایس ایل میں زیادہ چھکوں کے ریکارڈ سے لاعلم تھے لیکن جب پتہ چلا تو بہت اچھا لگا۔

لاہور قلندرز کی ٹیم نے پی ایس ایل فائیو میں چوتھے میچ میں اپنی پہلی کامیابی حاصل کی جس میں وکٹ کیپر بیٹسمین بین ڈنک کا کردار اہم رہا اور انہیں مین آف دی میچ قرار دیا گیا۔

بین ڈنک نے 93 رنز کی دھواں دھار اننگز کھیلی اور کوئٹہ گلیڈی ایٹر کے ہر بولر کی دھلائی کی، انہوں نے 43 گیندوں پر 10 چھکوں اور 3 چوکوں کی مدد سے 93 رنز بنائے۔

وکٹ کیپر بلے باز نے پی ایس ایل میں ایک اننگز کے دوران زیادہ سے زیادہ 8 چھکوں کا ریکارڈ توڑ ڈالا اور اب 10 چھکوں کے ساتھ نیا ریکارڈ بین ڈنک کے پاس ہے۔

بین ڈنک کا کہنا ہے کہ انہیں اس ریکارڈ کا پہلے علم نہیں تھا لیکن جب اس بارے میں علم ہوا تو انہیں بہت اچھا لگا۔

انہوں نے اپنی غیر معمولی اننگز کو اپنی بہترین اننگز میں قرار دیتے ہوئے کہا کہ بلاشبہ یہ ٹاپ اننگز میں سے ہے، سب سے بڑھ کر یہ بحثیت ٹیم ایک اچھی کوشش تھی کیونکہ ہمیں جیت کی ضرورت تھی۔

ان کا کہنا تھا ایونٹ میں ہمارا آغاز اچھا نہیں تھا، انفرادی کارکردگی بہتر جا رہی تھیں لیکن اور گروپ کی شکل میں ہم اچھا نہیں کھیل رہے تھے۔

بین ڈنک نے کہا کہ محمد حفیظ نے عمدہ اننگز کھیلی، شاہین شاہ آفریدی نے بھی ایک میچ میں غیر معمولی بولنگ کی لیکن ٹیم کی حیثیت سے کامیابی نہیں مل رہی تھی، تین میچوں کے بعد ملنے والی جیت اچھی لگی۔

آسٹریلوی بلے باز سمجھتے ہیں کہ اس جیت سے کھلاڑیوں کے اعتماد میں اضافہ ہوا ہو گا اور اسی مومنٹم کو برقرار رکھیں گے، ٹورنامنٹ میں آگے آنے والے تمام میچز بڑی اہمیت کے حامل ہیں، ایک ہفتے کے دوران ہم نے یکے بعد دیگرے چار میچز کھیلنے ہیں جن میں جیت بہت ضروری ہے۔

بین ڈنک نے کہا کہ آج اسلام آباد یونائیٹڈ کے خلاف میچ بھی اہم ہے اور اسلام آباد کی ٹیم بھی بڑی خطرناک ٹیم ہے، ہمیں اپنے تسلسل کو برقرار رکھنا ہے۔

بین ڈنک اپنی اننگز کے بارے میں کہتے ہیں کہ میں نے ماضی میں جو کیا اس کے بارے میں نہیں سوچ رہا تھا بس نظر ہر بال پر تھی کہ اسے کیسے کھیلنا ہے، غیر ملکی کھلاڑی پر ہمیشہ دباؤ ہوتا ہے اور شائقین ان سے بڑی توقعات رکھتے ہیں، میں وکٹ پر آکر زیادہ سے زیادہ رکنا چاہتا تھا اور اس میں کامیاب ہوا۔

حریف ٹیم کے بین کٹنگ کی تعریف کے حوالے سے بین ڈنک نے کہا کہ بین کٹنگ نے میری تعریف کی ہے تو ان کا شکریہ، بین کٹنگ کے ساتھ میری دوستی پرانی ہے، ہم اکٹھے اسکول جاتے رہے ہیں۔

بین ڈنک نے بتایا کہ 170 سے 175 رنز کرنے کا ہدف تھا، یہی تھا کہ اتنے رنز اس پچ پر کافی ہوں گے، کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کی ٹیم میں جیسن رائے اور شین واٹسن جیسے خطرناک کھلاڑی شامل ہیں، ہم نے توقع سے بڑھ کر رنز بنائے اور پھر اس کے بعد بولروں نے اچھی بولنگ کی، سمت پٹیل حریف بیٹسیمینوں کو دباؤ میں لانے میں کامیاب ہوئے۔

آسٹریلوی وکٹ کیپر بلے باز قذافی اسٹیڈیم میں آنے والے کراؤڈ سے بھی متاثر دکھائی دیئے اور کہا کہ پاکستان میں کرکٹ کا بہت شوق پایا جاتا ہے، ہمارا آغاز اچھا نہیں رہا لیکن اب ہمیں شائقین کی توقعات پر پورا اترنا ہے اور انہیں خوش رکھنا ہے، یہاں کھیلنا اچھا لگ رہا ہے۔

‏بین ڈنک نے کہا کہ پاکستان نے ہمیشہ شاندار کرکٹرز پیدا کیے ہیں، اب لاہور قلندرز کی انتظامیہ پلئیرز ڈویلپمنٹ پروگرام کے تحت نوجوان کرکٹرز کو پلیٹ فارم مہیا کیا جا رہا ہے جس سے ٹیلنٹ سامنے آرہا ہے۔

مزید خبریں :