05 مارچ ، 2020
جیو اور جنگ گروپ کے ایڈیٹر انچیف میر شکیل الرحمان نے قومی احتساب بیورو (نیب) کے اِس دعوے کو غلط اور بے بنیاد قرار دیا ہے کہ انہوں نے حکومت سے ایک پلاٹ حاصل کیا ہے۔
جیو اور جنگ گروپ کے چیئرمین میر شکیل الرحمن کو نیب لاہور نے 54 کینال کا پلاٹ میرٹ کے برعکس لیز پر لینے کے حوالے سے جواب جمع کروانے کے لیے طلب کیا تھا۔
اس سلسلے میں میر شکیل الرحمان نیب لاہور کے دفتر میں پیش ہوئے اور کہا کہ انھوں نے مذکورہ زمین ایک پرائیویٹ اونر سے خریدی تھی اور اس کے ثبوت بھی ان کے پاس موجود ہیں۔
چیئرمین جیو اور جنگ گروپ میر شکیل الرحمان کا کہنا تھا کہ نیب کا یہ دعویٰ غلط اور بے بنیاد ہے کہ انھوں نے حکومت سے ایک پلاٹ حاصل کیا، انھوں نے نیب سے کہا کہ وہ ان سے جو بھی معلومات حاصل کرنا چاہتا ہے وہ تحریری طور پر انھیں بتا دے۔
اس موقع پر انہوں نے صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ان پر پہلے بھی اسی نوعیت کے الزامات لگائے جاتے رہے ہیں جو غلط ثابت ہوئے، غلط الزامات لگانے پر برطانیہ میں ایک چینل پر 60 سے 65 کروڑ روپے جرمانہ ہو چکا ہے۔
میر شکیل الرحمان کا کہنا تھا کہ نیب میں اچھے افسران بھی ہیں اور انھیں پوری امید ہے کہ نیب اور عدالتیں انصاف سے فیصلہ کریں گی، نیب حکام جو کچھ مانگنا چاہتے ہیں تحریری طور پر طلب کریں۔
ایک سوال کے جواب میں میر شکیل الرحمان نے کہا کہ میڈیا پر پابندیوں سے متعلق سب کو علم ہے۔
واضح رہے کہ پاکستان کے ایک نجی چینل پر یہ جرمانہ برطانوی عدالت نے کیا تھا، اس چینل نے جیو پر پاکستان میں انتشار پھیلانے اور پیسے لے کر غیر ملکی ایجنڈے کو فروغ دینے اور اسلامی تعلیمات کا مذاق اڑانے کے الزامات لگائے تھے۔
نجی چینل نے یہ الزام بھی لگایا تھا کہ ایڈیٹر انچیف جنگ اور جیو گروپ ریاست کے غدار اور دشمن ہیں، تاہم اس نجی چینل نے تسلیم کیا تھا کہ اس کے پاس ان الزامات کے حق میں کوئی ثبوت نہیں جس کے بعد برطانوی عدالت نے اس پر جرمانہ کیا جو ادا نہ کرنے پر اس نجی چینل کو برطانیہ میں اپنی نشریات بند کرنا پڑی تھیں۔