09 مارچ ، 2020
شمالی کوریا کے سربراہ نے ملک میں کورونا وائرس کے خدشے کے پیش نظر سخت پابندیاں عائد کرتے ہوئے کئی سفارتخانے بند کردیے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق شمالی کوریا میں حکومت کی جانب سے سفارت خانے بند کیے جانے اور کئی ہفتوں کے سخت قرنطینہ کے بعد کئی سفارتکار ملک چھوڑ گئے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق شمالی کوریا میں تاحال کورونا وائرس کا کوئی کیس سامنے نہیں آیا ہے لیکن حکومت نے ملک بھر میں انتہائی سخت پابندیاں عائد کی ہوئی ہیں جن کے تحت سرحدیں بند اور ہزاروں افراد کو قرنطینہ میں رکھ دیا گیا ہے۔
اس کے علاوہ سفارتکاروں سمیت سیکڑوں غیر ملکیوں کو ان کے علاقوں میں ناکہ بندی کرکے محدود کر دیا گیا اور گزشتہ ہفتے تقریباً ایک ماہ سے عائد پابندیوں میں نرمی کے بعد 200 غیر ملکیوں کو ان کے علاقوں سے نکلنے کی اجازت دی گئی۔
غیر ملکی سفیروں کو ملک سے باہر جانے کی اجازت کے بعد سوئیڈش سفیر نے ائیرپورٹ پر خوشی کا اظہار کیا اور اپنے ٹوئٹر پیغام میں کہا کہ میں اس سے پہلے کبھی اتنا خوش نہیں ہوا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق شمالی کوریا سے غیر ملکیوں اور سفیروں کو انخلاء کی اجازت ملنے کے بعد ان کے لیے خصوصی پروازوں کا انتظام کیا جا رہا ہے۔
شمالی کوریا کے سربراہ نے گزشتہ ماہ ملک میں وائرس پھیلنے کی صورت میں خطرناک نتائج سے خبردار کیا تھا جب کہ انہوں نے ملک میں سیاحوں کے داخلے پر پابندی عائد کردی ہے اور تمام بین الاقوامی پروازوں سمیت ٹرین سروس بھی معطل کر دی ہے۔