09 مارچ ، 2020
اٹلی کے چیف آف آرمی اسٹاف سیلواتور فرینہ میں کورونا وائرس کی تشخیص ہوئی ہے جس کے بعد انہیں قرنطینہ میں رکھ دیا گیا ہے۔
اطالوی میڈیا رپورٹس کے مطابق آرمی چیف میں کورونا وائرس کی تشخیص ہونے کے بعد انہیں اس وقت تک قرنطینہ میں رکھا جائے گا جب تک وہ صحتیاب نہیں ہو جاتے۔
اٹلی کے آرمی چیف کو کورونا وائرس کی تشخیص ہونے کے بعد جنرل فیڈیریکو بوناٹو نے قائم مقام آرمی چیف کا عہدہ سنبھال لیا ہے۔
واضح رہے کہ اٹلی میں کورونا وائرس سے خطرناک صورتحال پیدا ہوتی جا رہی ہے اور گزشتہ روز مہلک وائرس نے 133 افراد کی جان لے لی تھی۔
چین سے دنیا بھر میں پھیلنے والے کورونا وائرس نے یورپی ملک اٹلی میں خطرناک صورتحال پیدا کر دی ہے جہاں مہلک وائرس تیزی سے پھیل رہا ہے۔
غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق اٹلی میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کورونا وائرس سے 133 افراد ہلاک ہوئے ہیں جس کے بعد مجموعی تعداد 366 تک جاپہنچی ہے۔
حکام نے بتایا کہ 1492 افراد میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی ہے جس کے بعد متاثرہ مریضوں کی تعداد 7375 ہو گئی ہے۔
خطرناک صورتحال کے بعد اٹلی کی حکومت نے کورونا وائرس کا پھیلاؤ روکنے کے لیے شمالی اٹلی اور دیگر 14 صوبوں کو لاک ڈاؤن کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
اٹلی کے وزیراعظم جوزپے کونٹے نے حکمنامے پر دستخط کیے ہیں۔ حکومت کے اِس اقدام سے تقریباً ایک کروڑ 60 لاکھ کی آبادی کو قرنطینہ میں رکھا جائے گا اور یہ قرنطینہ 3 اپریل تک رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
متاثرہ شہروں میں داخلے اور نکلنے پر پابندی ہوگی جس کی خلاف ورزی پر 3 ماہ قید کی سزا اور 206 یورو جرمانہ عائد کیا جائے گا۔ حکومتی فیصلے سے میلان اور سیاحتی مقام وینس بھی متاثر ہوں گے۔
اٹلی کی حکومت نے اسکولز اور یونیورسٹیز پہلے ہی 15 مارچ تک بند کر رکھی ہیں تاہم اب عوامی اجتماعات، کھیل اور مذہبی تقریبات بھی منسوخ کر دی گئی ہیں۔
خیال رہے کہ چین میں کورونا وائرس سے اب تک 3 ہزار 98 افراد ہلاک ہوچکے ہیں جبکہ متاثرہ افراد کی تعداد 80 ہزار سے تجاوز کرچکی ہے۔
چین کے علاوہ دنیا کے دیگر ممالک میں ہلاکتوں کی مجموعی تعداد 704 تک جاپہنچی ہے اور ہزاروں افراد مہلک وائرس سے متاثر ہیں۔