بغیر ٹینڈر جہانگیر ترین سے چینی خریدنے کے معاملے پر حکومت اور اپوزیشن میں تکرار

پاکستان تحریک انصاف کے رہنما جہانگیر ترین سے بغیر ٹینڈر چینی خریدنے کا معاملہ قومی اسمبلی میں جا پہنچا۔

قومی اسمبلی کے اجلاس میں مسلم لیگ (ن) کی رکن شزہ فاطمہ خواجہ نے کہا کہ جہانگیر ترین سے ہی کیوں 20 ہزار ٹن چینی خریدی جا رہی ہے ؟ جس کی وجہ سے بحران پیدا ہوا، اس سے چینی خرید رہے ہیں۔

پارلیمانی سیکرٹری برائے وزارت صنعت عالیہ حمزہ نے جواب میں کہاکہ حکومت جنوری میں 74 روپے ایکس مل ریٹ پر چینی خرید کر عوام کو 67 روپے میں دے رہی تھی،  جہانگیر ترین نے ٹی وی پروگرام میں پیشکش کی کہ وہ 20 ہزار ٹن چینی 67 روپے میں دیں گے۔

انہوں نے بتایا کہ یوٹیلٹی اسٹورز نے 4 مارچ کو جو ٹینڈر کیا اس پر ہمیں ایکس مل ریٹ 81 روپے مل رہا ہے اور دوسری طرف ہمیں 67 روپے میں چینی مل رہی ہے۔

عالیہ حمزہ کا کہنا تھا کہ شوگر مافیا کون ہے پتہ چلنا چاہیے، منظور وسان کے گودام سے ایک لاکھ ٹن چینی نکلی جبکہ چوہدری شوگر ملز سے 25 ہزار ٹن ذخیرہ کی گئی چینی برآمد ہوئی لیکن چینی کی ذخیرہ اندوزی کرنے والے دوسروں پر الزام لگا رہے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ چینی مہنگی یہ دیں، ذخیرہ یہ کریں اور الزام پی ٹی آئی پر لگائیں، یہ نہیں چلے گا۔

مسلم لیگ (ن) کے مرتضیٰ جاوید عباسی نے کہا کہ اس وقت کس کے گودام میں 20 ہزار ٹن چینی ذخیرہ ہے، تحقیقاتی کمیٹی بنا کر چینی کی ذخیرہ اندوزی کی تحقیقات کی جائیں۔

خیال رہے کہ گزشتہ روز یوٹیلٹی اسٹورز کارپوریشن کے چیئرمین ذوالقرنین علی خان نے کہا تھا کہ بغیر ٹینڈر جہانگیر ترین سے 20 ہزار ٹن چینی خریدی جائے گی، جہانگیر ترین نے سب سے کم ریٹ دیے ہیں، وہ چینی 67 روپے فی کلو میں حکومت کو فروحت کریں گے۔

میڈیا پر خبریں نشر ہونے کے بعد جہانگیرترین نے یوٹیلٹی حکام سے ناراضی کا اظہار کیا تھا اور حکومت کو 67 روپے کلو چینی بغیر ٹینڈر کے دینے کی پیشکش بھی واپس لے لی تھی۔

مزید خبریں :