تفتان قرنطینہ مرکز میں سہولتوں کا فقدان، سیکڑوں افراد کیلئے 4 باتھ رومز اور ایک ڈاکٹر

پاک ایران سرحدی علاقے تفتان میں زائرین کے لیے پاکستان ہاؤس میں بنائے گئے قرنطینہ مرکز میں سہولتوں کا شدید فقدان ہے۔

کورونا وائرس کے خدشہ کے پیش نظر تفتان کے پاکستان ہاؤس میں قائم قرنطینہ میں سیکڑوں لوگوں کو رکھاگیا ہے جہاں وہ کسمپرسی میں شب و روز گزارنے پر مجبور ہیں۔

ایران میں کورونا وائرس کے خطرے کے بعد وہاں سے پاکستانی زائرین اور دیگر افراد کی وطن واپسی کا سلسلہ تقریباً دو ہفتے قبل شروع ہوا تھا اور اب تک 3 ہزار سے زائد افراد کو ایرانی سرحد سے تفتان میں داخل ہونے کی اجازت دی جاچکی ہے۔

قرنطینہ مرکز میں اگر دستیاب سہولیات کا جائزہ لیاجائے تو اس میں رکھے گئے بیشتر مرد  و خواتین اور بچوں کے لیے نہ تو سونے کے لیے کوئی مناسب بستر میسر ہے اور نہ ہی کوئی چارپائی اور تو اور پاکستان ہاؤس میں اتنی بڑی تعداد میں افراد کے لیے صرف 4 باتھ رومز ہیں۔

حکومتی دعوؤں کے برعکس انہیں ڈاکٹر بھی ایک ہی میسر ہے۔

تفتان کے اس پاکستان ہاؤس میں مقیم زائرین اور دیگر افراد کا کہنا ہے کہ انہیں جلد سے جلد اپنے علاقوں کو بھیجنے کےانتظامات کیے جائیں بصورت دیگر انہیں ڈر ہے کہ کوروناوائرس تو نہیں وہ یا ان کے اہلخانہ کسی دوسری بیماری کا شکار نہ ہوجائیں۔

خیال رہے کہ  پاکستان میں مہلک کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد 20 ہوگئی ہے جس میں سے 2 افراد صحتیاب ہوچکے ہیں۔

متاثرہ تمام افراد ایران، شام اور برطانیہ سے واپس پاکستان پہنچے ہیں۔

مزید خبریں :