وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے صحت پر 2 کروڑ ماسک اسمگلنگ کا الزام، تحقیقات شروع

ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل ایف آئی اے نے ڈائریکٹر نارتھ اسلام آباد سے 15 دن میں رپورٹ طلب کرلی ہے— فوٹو:فائل

وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفرمرزا پر 2 کروڑ ماسک بیرون ملک اسمگل کرانے کا الزام لگ گیا۔ 

وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) نے ڈاکٹر ظفر مرزا اور ڈپٹی ڈائریکٹر ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی پاکستان (ڈریپ) غضنفر علی کے خلاف تحقیقات شروع کردی ہیں۔

ایف آئی اے نے ینگ فارمسٹ ایسوسی ایشن کی شکایت پر کارروائی شروع کردی جس میں الزام لگایا گیا ہے کہ ڈاکٹر ظفرمرزا نے ڈریپ کے ڈپٹی ڈائریکٹر غضنفر علی کی ملی بھگت سے ماسک اسمگل کرائے۔

ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل ایف آئی اے نے ڈائریکٹر نارتھ اسلام آباد سے 15 دن میں رپورٹ طلب کرلی ہے۔

واضح رہے کہ ملک میں کورونا وائرس کے پھیلاؤ کے خطرے کے پیش نظر ماسک کی قلت پیدا ہوگئی ہے اور چند روپوں والا ماسک سیکڑوں روپے میں فروخت کیا جارہا ہے۔

ماسک اسمگلنگ میں ملوث عوام دشمن مافیا حکومت میں ہے: ترجمان (ن) لیگ

دوسری جانب ترجمان مسلم لیگ (ن) مریم اورنگزیب نے ماسک کی اسمگلنگ پرردعمل میں کہا ہے کہ ماسک اسمگلنگ میں ملوث عوام دشمن مافیا حکومت میں ہے اور گرفتاریاں سیاسی مخالفین اور میڈیا کی ہورہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت نے 2 کروڑ ماسک اسمگل کردیے ہیں۔

— فوٹو: اسکرین گریب 

خیال رہے کہ ڈاکٹر ظفر مرزا وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی برائے صحت ہیں اور ان کا عہدہ وزیرمملکت کے برابر ہے جبکہ ملک میں کورونا وائرس کے حوالے سے حکمت عملی تیار کرنے میں بھی ان کا اہم کردار ہے۔

مزید خبریں :