15 مارچ ، 2020
بلوچستان حکومت نے کوئٹہ کے قرنطینہ سینٹر میں ڈیوٹی سرانجام نہ دینے والے 13 ڈاکٹروں کے خلاف کارروائی کرنے کی سفارش کردی۔
خیال رہے کہ گذشتہ دنوں بلوچستان کے 13 ڈاکٹروں نے کوئٹہ کے علاقے ہزار گنجی میں کورونا وائرس کے مشتبہ افراد کے لیے قائم قرنطینہ سینٹر میں ڈیوٹی دینے سے انکار کردیا تھا۔
محکمہ صحت بلوچستان نے قرنطینہ سینٹر میں ڈیوٹی سرانجام نہ دینے والے ان 13 ڈاکٹروں کے خلاف کاروائی کرنے کی سفارش کی ہے۔
محکمہ صحت نے اپنے مراسلے میں سفارش کی ہے کہ بیڈ ایکٹ کے تحت 4 لیڈی اور 9 میل ڈاکٹروں کو شوکاز جاری کیے جائیں۔
دوسری جانب کوئٹہ میں قائم قرنطینہ مرکز میں ایران سےآنے والے افراد کی کورونا وائرس کے حوالے سے اسکریننگ جاری ہے۔
محکمہ صحت بلوچستان کے حکام کے مطابق قرنطینہ مرکز میں ایران سےآنے والے تمام افراد کی اسکریننگ کی جارہی ہے اور اس کے علاوہ مشتبہ افراد کے جسم کا درجہ حرارت چیک کرنے کے ساتھ ٹیسٹ بھی کیے جارہے ہیں۔
خیال رہے کہ صوبہ سندھ اور پنجاب میں کورونا وائرس کے مزید 19 کیسز کی تصدیق ہوئی ہے جس کے بعد ملک بھر میں متاثرہ افراد کی تعداد 53 تک جاپہنچی ہے۔
ترجمان بلوچستان حکومت لیاقت شاہوانی کے مطابق بلوچستان میں کورونا وائرس کے 10 مریض زیر علاج ہیں، ان مریضوں میں سے 4 کا تعلق بلوچستان، 2 کا پاراچنار اور 4 کا ملک کے دیگر شہروں سے ہے۔
لیاقت شاہوانی کا کہنا ہے کہ مریضوں کی حالت بہتر ہے جب کہ اب تک 6 ہزار 400 افراد کی اسکریننگ کی جا چکی ہے۔
کورونا وائرس کے خطرے کے پیشِ نظر بلوچستان حکومت نے 5 محکموں کے علاوہ دیگر تمام صوبائی محکموں کے دفاتر 22 مارچ تک بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
بلوچستان حکومت کے فیصلے کے مطابق صرف محکمہ نظم ونسق، داخلہ، صحت، خزانہ اور محکمہ ترقیات کے دفاتر کھلے رہیں گے، اس کے علاوہ تمام سرکاری محکموں کے دفاتر بند رہیں گے۔