15 مارچ ، 2020
صوبہ سندھ اور پنجاب میں کورونا وائرس کے مزید 19 کیسز کی تصدیق ہوئی ہے جس کے بعد ملک بھر میں متاثرہ افراد کی تعداد 53 تک جاپہنچی ہے۔
وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا کہنا ہے کہ آج سکھر سے آئے ہوئے 40 سیمپلز ٹیسٹ کیے گئے ہیں جن میں سے 13 مثبت آئے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ سکھر میں 293 زائرین تفتان سے آئے ہیں۔
مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ ہمیں بہت زیادہ احتیاط کرنے کی ضرورت ہے اور مزید ادویات اور اسٹاف سکھر بھیج رہا ہوں۔
قبل ازیں محکمہ صحت سندھ کے مطابق کراچی میں کورونا وائرس کے مزید 4 کیسز کی تصدیق ہوئی ہے۔
حکام کا کہنا ہے کہ تین مریض کچھ دن قبل سعودی عرب سے واپس آئے تھے جب کہ ایک مریض کی کوئی ٹریول ہسٹری نہیں ہے۔
بعد ازاں سندھ کے حکومت کے ترجمان مرتضیٰ وہاب نے ٹوئٹ کرکے بتایا کہ گزشتہ رات بلوچستان سے کراچی آنے والے شہری کا بھی کورونا وائرس ٹیسٹ مثبت آیا ہے جس کے بعد آج کراچی میں متاثرہ مریضوں کی تعداد 5 ہوگئی ہے۔
محکمہ صحت کے مطابق صوبے میں کورونا وائرس کے کیسز کی تعداد 35 ہوگئی جن میں سے 2 مریض صحتیاب ہو کر گھر جاچکے ہیں۔
ملک کے سب سے بڑے صوبے کے دارالحکومت لاہور میں بھی کورونا وائرس کا پہلا کیس سامنے آیا ہے۔
4 روز قبل دبئی سے لاہور آنے والے ایک مسافر نے شبہ ہونے پر ٹیسٹ کرایا، نجی لیبارٹری نے مریض میں کورونا وائرس کی تصدیق کی۔
پنجاب حکومت کی ترجمان مسرت چیمہ نے بھی صوبے میں پہلے کیس کی تصدیق کی ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ متاثرہ مریض کو میو اسپتال میں آئسولیشن وارڈ میں رکھا گیا ہے جبکہ اس کے اہل خانہ اور گھر کے ملازمین کے ٹیسٹ منفی آئے ہیں۔
دوسری جانب چیف سیکرٹری پنجاب کا کہنا ہے کہ وزیرصحت پنجاب ڈاکٹر یاسمین راشد کی سربراہی میں ہونے والے اجلاس میں صوبے میں دفعہ 144 نافذ کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔
سندھ اور پنجاب میں کورونا وائرس کے نئے مریضوں کی تصدیق کے بعد ملک میں متاثرہ مریضوں کی مجموعی تعداد 53 ہوگئی ہے۔
اعداد و شمار میں بتایا گیا ہے کہ سندھ سے 35، بلوچستان میں 10، اسلام آباد میں 4، گلگت بلتستان میں 3 اور لاہور میں ایک مریض ہے۔
کورونا وائرس کے خطرے کے پیشِ نظر بلوچستان حکومت نے 5 محکموں کے علاوہ دیگر تمام صوبائی محکموں کے دفاتر 22 مارچ تک بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
بلوچستان حکومت کے فیصلے کے مطابق صرف محکمہ نظم ونسق، داخلہ، صحت، خزانہ اور محکمہ ترقیات کے دفاتر کھلے رہیں گے، اس کے علاوہ تمام سرکاری محکموں کے دفاتر بند رہیں گے۔
گزشتہ دنوں وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت کورونا وائرس کے حوالے سے قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس ہوا تھا جس میں چاروں صوبوں کے وزرائے اعلیٰ، چیف سیکرٹریز، مسلح افواج کے سربراہان سمیت دیگر حکام شریک تھے۔
اجلاس میں کورونا وائرس کے حوالے سے اٹھائے گئے اقدامات کا جائزہ لیا گیا اور کئی بڑے فیصلے کیے گئے۔
قومی سلامتی کمیٹی نے افغانستان اور ایران کے ساتھ سرحد کو 14 روز کے لیے بند کرنے کا فیصلہ کیا جبکہ ملک بھر میں تعلیمی ادارے اور مدارس بھی 5 اپریل تک بند رہیں گے۔
دوسری جانب بھارت نے کورونا وائرس کے بڑھتے ہوئے کیسز کے سبب پاکستان کے ساتھ ملنے والی تمام سرحدیں بند کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔
عالمی وباء سے 152 ممالک متاثر ہوچکے ہیں جس کے بعد کل کیسز کی تعداد ایک لاکھ 56 ہزار 730 ہوگئی ہے جب کہ دنیا بھر میں اموات کی تعداد 5 ہزار 839 تک پہنچ گئی ہے۔
چین کے نیشنل ہیلتھ کمیشن کے مطابق وائرس پر اب قابو پایا جا رہا ہے اور مریضوں کی تعداد میں واضح کمی دیکھنے میں آ رہی ہے، تاہم چین میں مزید 20 نئے کیسز سامنے آنے کے بعد مریضوں کی مجموعی تعداد 80 ہزار 844 ہوگئی ہے۔
دنیا کے سب سے زیادہ آبادی والے ملک میں اب تک 3 ہزار 199 افراد ہلاک ہو چکے جب کہ 67 ہزار کے قریب افراد صحتیاب ہو کر اپنے گھروں کو جا چکے ہیں۔