16 مارچ ، 2020
کراچی میں پولیس نے کورونا کے خدشے کے پیش نظر بڑے ریسٹورینٹس بند کرا دیئے۔
پولیس کے مطابق مچھلی مارکیٹ، راشد منہاس روڈ اور گلستان جوہر سمیت مختلف علاقوں میں ریسٹورینٹس بند کرائے گئے ہیں جب کہ چھوٹے ہوٹلوں کو فی الحال بند نہیں کرایا۔
دوسری جانب کراچی پولیس چیف غلام نبی میمن کی سربراہی میں اعلیٰ سطح کا اجلاس ہوا جس میں کورونا وائرس سے متعلق تبادلہ خیال کیا گیا جب کہ پولیس افسران اور جوانوں کی چھٹیاں منسوخ کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔
کراچی پولیس کا کہنا ہے کہ تھانے کی سطح پر اضافی نفری تعینات کی گئی ہے، شادی ہالز، تقریبات اور عارضی بازاروں پر پابندی پر سختی عملدرآمد کرایا جائے گا۔
کرچای پولیس چیف نے کہا کہ جن 22 اسپتالوں میں آئیسولیشن وارڈ بنائے گئے ہیں ان کو سیکیورٹی فراہم کردی گئی ہے اور ان اسپتالوں میں کسی بیمار اور معمر پولیس اہلکاروں کو تعینات نہیں کیا جارہا ہے۔
غلام نبی میمن نے کا کہنا تھاکہ ایک ہزار پولیس اہلکاروں کو بڑے ڈیپارٹمنٹل اسٹور کے باہر تعینات کیا جائے گا اور گارڈن ہیڈکوارٹر اسپتال میں بھی آئیسولیشن وارڈ کا قیام کیا جائے گا۔
واضح رہے کہ پاکستان میں کورونا وائرس کے کیسز میں اضافہ ہوا ہے اور تعداد 53 تک جا پہنچی ہے۔
اعداد و شمار میں بتایا گیا ہے کہ سندھ سے 35، بلوچستان میں 10، اسلام آباد میں 4، گلگت بلتستان میں 3 اور لاہور میں کورونا کا ایک مریض ہے۔
گزشتہ دنوں وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت کورونا وائرس کے حوالے سے قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں افغانستان اور ایران کے ساتھ سرحد کو 14 روز کے لیے بند کرنے کا فیصلہ کیا گیا جب کہ ملک بھر میں تعلیمی ادارے اور مدارس بھی 5 اپریل تک بند رہیں گے۔
بھارت نے کورونا وائرس کے بڑھتے ہوئے کیسز کے سبب پاکستان کے ساتھ ملنے والی تمام سرحدیں بند کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔