Time 17 مارچ ، 2020
پاکستان

پیراگون اسکینڈل: سپریم کورٹ سے خواجہ برادران کی ضمانت منظور

—فوٹو فائل

اسلام آباد: سپریم کورٹ نے پیراگون ہاؤسنگ کیس میں خواجہ سعد رفیق اور ان کے بھائی سلمان رفیق کی ضمانت منظور کرلی۔

سپریم کورٹ میں جسٹس مقبول باقر کی سربراہی میں بینچ نے خواجہ برادران کے خلاف پیراگون ہاؤسنگ کیس کی سماعت ہوئی جس میں نیب عدالت کو مطمئن کرنے میں ناکام رہی۔

سماعت کی کارروائی

سماعت کے دوران خواجہ برادران کے وکیل امجد پرویز نے عدالت میں دلائل دیتے ہوئے کہا کہ 16 ماہ کےعرصے میں نیب کے پاس بےضابطگی کے بجائے ایک وعدہ معاف گواہ کا بیان ہے۔

امجد پرویز نے کہا  کہ چیئرمین نیب نے قیصر امین بٹ کو 2  مرتبہ معافی دی ہے، کسی بھی جگہ قیصر امین بٹ کاریمانڈنہیں لیاگیا، ایل ڈی اے کے ریکارڈ میں مقدمہ غیر قانونی اختیارات کا ہے، لوکل گورنمنٹ نے 2013 میں ایل ڈی کو اختیارات میں توسیع دینا تھی ۔

وکیل خواجہ برادران نے عدالت کو بتایا کہ نیب کی جانب سے انکوائری کے دوران تین خطوط سامنے لائے گئے جو پیراگون سوسائٹی کی حد تک جھوٹے ہیں۔

اس دوران جسٹس مقبول باقر نے ریمارکس دیے کہ خواجہ برادران نے ٹرائل کے دوران بیان ریکارڈ کرانے میں نیب کے ساتھ تعاون کیا، کیس میں کوئی التوا نہیں مانگا گیا تاہم نیب کوئی ایسی چیز بتائے جس سے ثابت ہو کہ خواجہ برادران کو ضمانت نہ دی جائے۔

عدالتی ریمارکس پر نیب کے وکیل نے مؤقف اپنایا کہ بیان ریکارڈ کے بعد خواجہ برادران جیل میں نہیں تھے اس پر جسٹس مظہر عالم میاں خیل نے کہا کہ یہ کیسی بات کر رہے ہیں بھروانا صاحب، ضمانت پر تو نہیں تھے۔

جسٹس مقبول باقرنے ریمارکس دیے کہ یہ نیب کی نیت کا مسئلہ ہے یا تو اہلیت کا، نیب کے پاس ابھی بھی کوئی واضح شواہد موجود نہیں ہیں، جب پلان کی منظوری ٹی ایم اے نے دی تو کوئی جواز ہی نہیں بنتا، نیب کے پاس کوئی ایسی چیز نہیں جس کی وجہ سے اب خواجہ برادران کو حراست میں رکھا جائے لہٰذا نیب عدالت کو مطمئن نہیں کر سکی۔

بعد ازاں عدالت نے دلائل سننے کے بعد سپریم کورٹ نے لاہور ہائی کورٹ کا ضمانت منسوخی کا فیصلہ کالعدم قرار دیتے ہوئے 30،30 لاکھ روپے کے ضمانتی مچلکوں کے عوض خواجہ برادران کی ضمانت منظور کرلی۔

واضح رہے کہ پیراگون ہاؤسنگ کیس میں نیب نے خواجہ سعد رفیق اور خواجہ سلمان رفیق کو دسمبر 2018 میں گرفتار کیا تھا جس کے بعد خواجہ برادران نے لاہور ہائی کورٹ میں درخواست ضمانت دائر کی تھی جسے مسترد کردیا گیا تھا۔

پیراگون ہاؤسنگ سٹی کرپشن کیس کا پس منظر

نیب کی جانب سے آشیانہ ہاؤسنگ سوسائٹی کی تحقیقات کے دوران انکشاف ہوا تھا کہ سابق وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق کے پیراگون سوسائٹی سے براہ راست روابط ہیں جس کے بعد نیب لاہور نے ان کے خلاف تحقیقات کا آغاز کیا۔

نیب لاہور کے مطابق خواجہ سعد رفیق نے اپنی اہلیہ، بھائی سلمان رفیق، ندیم ضیاء اور قیصر امین بٹ سے مل کر ایئر ایونیو سوسائٹی بنائی، جس کا نام بعد میں تبدیل کرکے پیراگون رکھ لیا گیا۔

اعلامیے کے مطابق خواجہ سعد رفیق نے اپنے اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے غیر قانونی ہاؤسنگ سوسائٹی کی تشہیر کی اور ساتھیوں کے ساتھ مل کر عوام کو دھوکہ دیا اور اربوں روپے کی رقم بٹوری۔

نیب کے مطابق خواجہ برادران کے نام پیراگون میں 40 کنال اراضی موجود ہے۔

مزید خبریں :