17 مارچ ، 2020
پنجاب اور سندھ میں کورونا وائرس کے آج مزید 53 کیسز سامنے آنے کے بعد ملک بھر میں متاثرہ افراد کی مجموعی تعداد 237 ہوگئی۔
آج پنجاب سے 24، تفتان سے سکھر آنے والے زائرین میں مزید 15، کراچی میں 7، بلوچستان میں 6 اور خیبرپختونخوا میں ایک نئے کیس کی تصدیق ہوئی۔
سندھ میں کورونا وائرس کے آج مزید 22 کیسز سامنے آئے جس کے بعد صوبے میں متاثرہ مریضوں کی مجموعی تعداد 172 ہوگئی ہے۔
تفتان سے سکھر پہنچنے والے مزید 15 زائرین کے کورونا وائرس کے ٹیسٹ مثبت آئے ہیں جس کے بعد اب متاثرہ زائرین کی تعداد 134 ہوگئی ہے۔
کراچی میں بھی مزید 7 افراد میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی ہے جس کے بعد شہر میں متاثرہ افراد کی تعداد 37 ہوگئی ہے جبکہ ایک متاثرہ شخص کا تعلق حیدر آباد سے ہے جس کی گزشتہ روز ہی تصدیق ہوئی تھی۔
ملک کے سب سے بڑی آبادی والے صوبے پنجاب میں مزید 24 افراد میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی جس کے بعد صوبے میں متاثرہ افراد کی تعداد 26 ہوگئی ہے۔
وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے اپنی ٹوئٹ میں تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ صوبے میں کورونا وائرس کے متاثرہ افراد کی تعداد 26 ہوگئی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ڈیرہ غازی خان قرنطینہ میں 736 زائرین سمیت تمام مشتبہ مریضوں کو چیک کیا جارہا ہے جبکہ تفتان سے آنیوالے 1276 زائرین کو بھی قرنطینہ میں رکھا جائے گا۔
اس سے قبل ایک کیس کی لاہور اور ایک کی ملتان میں تصدیق ہوئی تھی۔
لاہور کے میو اسپتال میں انتقال کرنے والے شخص عمران کے حوالے سے کہا گیا تھا کہ وہ کورونا وائرس کے باعث انتقال کرگیا ہے تاہم اب صوبائی وزیر برائے صحت ڈاکٹر یاسمین راشد نے کورونا کے باعث ہلاکت کی تردید کردی ہے۔
ڈاکٹر یاسمین راشد کا کہنا ہے کہ انتقال کرجانے والے عمران علی کا کورونا وائرس ٹیسٹ منفی آیا ہے۔
ذرائع کے مطابق 30 سال کا عمران علی سکھیکھی کا رہائشی تھا اور 15 مارچ کو مسقط سے لاہور آیا تھا، مریض کو بے ہوشی کی حالت میں ڈی ایچ کیو حافظ آباد لایا گیا تھا، اسے سانس میں تکیلف اور 100 ڈگری بخار تھا۔
بلوچستان میں بھی آج کورونا وائرس کے 6 نئے کیسز کی تصدیق ہوئی ہے جس کے بعد صوبے میں متاثرہ افراد کی مجموعی تعداد 16 ہوگئی ہے۔
ترجمان بلوچستان حکومت کا کہنا ہے کہ بلوچستان میں کورونا کے کیسز کی تعداد 16 ہوگئی اور نئے کیسز میں کوئٹہ اور اندرون ملک کے زائرین شامل ہیں۔
اس سے قبل بلوچستان میں مہلک وائرس کے 10 کیسز سامنے آئے تھے۔
خیبرپختونخوا میں بھی آج کورونا وائرس کے مزید ایک کیس کی تصدیق ہوئی ہے جس کے بعد صوبے میں متاثرہ افراد کی تعداد 16 ہوگئی ہے۔
صوبائی وزیر صحت تیمور خان جھگڑا کا ٹوئٹ میں کہنا ہے کہ مانسہرہ کے شہری میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی ہے اور متاثرہ شہری چند روز قبل برطانیہ سے وطن واپس لوٹا تھا۔
انہوں نے کہا کہ متاثرہ شخص نے گھر میں خود کو الگ تھلگ رکھا تھا اور اُس میں کورونا وائرس کی علامات بھی ظاہر نہیں ہوئی تھیں۔
خیال رہے کہ گزشتہ روز تفتان سے ڈیرہ اسماعیل خان آنے والے 19 میں سے 15 زائرین کے کورونا وائرس کے ٹیسٹ مثبت آئے تھے۔
ملک میں مہلک وائرس سے متاثرہ افراد کی مجموعی تعداد 237 تک جا پہنچی ہے۔
سندھ میں 172، پنجاب میں 26، بلوچستان اور خیبرپختونخوا سے، 16، 16، اسلام آباد سے 4 اور گلگت بلتستان میں 3 افراد میں کوورنا وائرس کی تصدیق ہوئی ہے۔
حکومت سندھ نے کورونا وائرس پھیلاؤ کے خطرے کے پیش نظر ریسٹورنٹ اور شاپنگ مال 15 دن کیلئے بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
ترجمان وزیراعلیٰ سندھ کے مطابق وزیراعلیٰ مراد علی شاہ نے کہا ہےکہ وائرس کا مقابلہ کرنے کے لیے ہمیں اس کے پھیلاؤ کو روکنا ہے، اگر یہ وائرس پھیل گیا تو اسپتال کم پڑجائیں گے۔
حکومت سندھ نے کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیےساحل سمندر اور پبلک پارکس کو بھی 15 روز کے لیے بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
شہر میں ریسٹورنٹ اور شاپنگ مال بھی 15 دن کے لیے بند کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے تاہم سبزی اور راشن کی دکانیں کھلی رہیں گی اور فیصلوں کا اطلاق رات 12 بجے سے ہوگا۔
پاکستان کرکٹ بورڈ نے کورونا وائرس کے خدشے کی وجہ سے پاکستان سپر لیگ کے بقیہ میچز فوری طور پر ملتوی کرنے کی تصدیق کردی ہے۔
پی ایس ایل سیمی فائنل ک پہلا میچ آج لاہور میں ملتانز سلطانز اور پشاور زلمی کے درمیان ہونا تھا جبکہ دوسرا میچ کراچی کنگز اور لاہور قلندرز کے درمیان تھا۔
پہلا سیمی فائنل دوپہر 2 بجے اور دوسرا سیمی فائنل شام 7 بجے کھیلے جانا تھا لیکن آج کے میچز کو فوری ملتوی کردیا گیا ہے جبکہ فائنل کو بھی ملتوی کردیا گیا ہے۔ مزید پڑھیں۔۔
گزشتہ دنوں وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت کورونا وائرس کے حوالے سے قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں افغانستان اور ایران کے ساتھ سرحد کو 14 روز کے لیے بند کرنے کا فیصلہ کیا گیا جب کہ ملک بھر میں تعلیمی ادارے اور مدارس بھی 5 اپریل تک بند رہیں گے۔