18 مارچ ، 2020
جس طرح ہم دل کی صحت کا خیال رکھتے ہیں بالکل اسی طرح ہمیں اپنے جسم کے باقی اعضاء کی صحت کا خیال رکھنا بھی بے حد ضروری ہے کیونکہ ہمارا طرزِ زندگی ہی ہماری صحت کی عکاسی کرتا ہے۔
اگر ہمارا طرزِ زندگی صحت کے بنیادی اصولوں کے برعکس ہوگا تو اس سے جسم کا نظام متاثر ہونے کے ساتھ ساتھ ہمارے اعضاء بھی متاثر ہوتے ہیں۔
آج ہم آپ کو ایسی ہی عام عادات کے بارے میں بتانے والے ہیں جس کی وجہ سے آپ کے گردے یعنی گردوں کی صحت متاثر ہوسکتی ہے۔
ماہرینِ صحت کے مطابق ایسا پروٹین جو کسی جانور سے حاصل کیا گیا ہو یعنی (گوشت، دودھ سے بنی اشیاء) ایسا پروٹین خون میں ایسڈ کی مقدار بڑھاتا ہے جس کی وجہ سے گردے متاثر ہوسکتے ہیں۔
ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ معتدل خوراک کا استعمال کیا جائے جب کہ سبزیوں اور پھلوں کا استعمال کرکے بھی پروٹین کی مقدار کو پورا کیا جاسکتا ہے۔
ایسی خوراک جس میں نمک کی مقدار زیادہ ہو اس سے بلڈ پریشر بڑھنے کے امکانات زیادہ ہوتے ہیں جب کہ اس کی وجہ سے گردوں کا نظام بھی متاثر ہوجاتا ہے۔
اٹلی کے سین گیووانی باسکو اسپتال کی جانب سے کیے جانے والے مطالعے کے مطابق نمک کی زیادہ مقدار براہ راست گردوں کے ٹشو کو متاثر کرتی ہے جس کی وجہ سے گردوں میں پتھری کے امکانات بھی بڑھ جاتے ہیں۔
اکثر ہم سر درد کے وقت درد کُش ادویات یعنی پین کلِرکا استعمال کرتے ہیں اور ہمیں ان ادویات کا استعمال کرنے کی عادت پڑ جاتی ہے لیکن یہ عادت کافی حد تک ہمارے گردوں کو متاثر کرسکتی ہے۔
ایسی اشیاء جنہیں متعدد مراحل سے گزارا جاتا ہے جن میں کین فوڈ، ڈرنکس اور پیکٹ کے چپس وغیرہ شامل ہیں، ان کا استعمال کرنے سے گردوں کی صحت متاثر ہوتی ہے۔
پروسیسڈ فود میں سوڈیم اور فاسفورس بھرپور مقدار میں پایا جاتا ہے یہی وجہ ہے کہ یہ گردوں کو نقصان پہنچاتا ہے۔