19 مارچ ، 2020
چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ یہ وقت وزیراعظم پر تنقید کرنے کا نہیں ہے،کورونا سے لڑنے کے لیے سب کو مل کرمشترکہ حکمت عملی طےکرنا ہوگی۔
کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ اس وقت تنقید، الزامات اور سیاسی پوائنٹ اسکورنگ کی ضرورت نہیں، ضرورت ہے کہ ملک بھر میں مل کر اقدامات کیےجائیں، ہم سب کو مل کر مشترکہ حکمت عملی طےکرنا ہوگی۔
بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ ہرپاکستانی کوکورونا وائرس کوسنجیدگی سے لینا چاہیے، اس سے جان کو خطرات فلو سے کہیں زیادہ ہیں، کورونا صرف بزرگوں اور بیمار لوگوں کو متاثر نہیں کرتا، اس کی وجہ سے دو لوگ انتقال کرگئے ہیں۔
چیئرمین پی پی کا کہنا تھا کہ تفتان سے 302 افراد سندھ آئے جن میں سے 151 میں وائرس کی تصدیق ہوئی آج بھی وفاقی حکومت کو کہتے ہیں ہمیں ٹھوس اقدامات کی ضرورت ہے، اس وقت ملک میں کوآرڈینیشن کی ضرورت ہے، وفاقی حکومت اپنی بھرپور صلاحیتیں استعمال کرے۔
انہوں نے سندھ حکومت کو ہدایت کی سندھ حکومت یقینی بنائےکہ یومیہ اجرت پر کام کرنے والے ملازمین کو نہ نکالاجائے، تمام نجی اداروں کو بھی پابند کیا جائے کہ کسی کی تنخواہ نہ روکی جائے، ملازمین اگر نہیں بھی آرہے تو ان کو بھی پوری تنخواہ دی جائے۔
بلاول کا کہنا تھا کہ غریب طبقے کو یقین دلاتاہوں سندھ حکومت آپ کو سنبھالےگی اور راشن بھی دےگی، مخیر حضرات سے اپیل ہے کہ ہماری مدد کریں۔
چیئرمین پیپلز پارٹی کا کہنا تھا کہ کورونا وائرس کی وجہ سے معیشت پر بھی بہت برے اثرات آئیں گے، معیشت کو سنبھالنے کے لیے بہت سنجیدہ اقدامات کرنا ہوں گے۔
خیال رہے کہ پاکستان میں کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد 380 ہوگئی ہے جن میں سے 2 افراد جاں بحق بھی ہوچکے ہیں۔
سندھ میں کورونا وائرس کے سب سے زیادہ 213 کیس رجسٹرڈ ہوئے ہیں جن میں سے سکھر میں 151، کراچی میں 61 اور حیدرآباد میں کورونا وائرس کا ایک کیس ہے۔
سندھ میں آج سے سرکاری دفاتر بند رکھنے کا نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا گیا ہے جب کہ گزشتہ روز سے شاپنگ مالز، ریسٹورنٹس اور تفریحی مقامات کو 15 روز کے لیے بند کردیا گیا ہے۔