20 مارچ ، 2020
ادویہ ساز صنعت کی جانب سے یہ توقع کی جا رہی ہے کہ انہیں کورونا وائرس کی ویکسین بنانے کے لیے 12 سے 18 ماہ کا وقت لگ سکتا ہے کیونکہ انہوں نے مشترکہ طور پر یہ وعدہ کیا ہے کہ وہ ویکسین کی ضرورت کے مطابق دنیا بھر میں دستیابی یقینی بنائیں گے۔
ادویات انڈسٹری کے سربراہان اور بین الاقوامی فیڈریشن آف فارماسیوٹیکل مینوفیکچررز اور ایسوسی ایشن نے جنیوا میں منعقدہ ایک ورچوئل پریس کانفرنس میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں پورا اعتماد ہے کہ ٹیکنالوجی اس وبا پر غالب آئے گی۔
سنوفی پیسچر فارماسیوٹیکل کمپنی کے وائس ایگزیکٹو کا کہنا تھا کہ جب آپ اس بارے میں سوچتے ہیں کہ کتنے لوگوں کو یہ ویکسین چاہیے تو یہ ایک بہت بڑا چیلنج ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں لوگوں کی حفاظت کو یقینی بنانا ہوگا، جب تک اس ویکسین کو مارکیٹ میں رجسٹرڈ نہیں کروالیتے اس وقت تک ہمیں 12 سے 18 ماہ تک لگ سکتے ہیں۔
خیال رہے کہ گزشتہ سال دسمبر میں چین کے شہر ووہان سے پھیلنے والے کورونا وائرس کے پھیلاؤ کے فوراً بعد ہی دنیا بھر میں ویکسین اور اس کے علاج کے لیے کلینیکل ٹرائلز کیے جا رہے ہیں۔
لیکن صنعت کے سربراہوں کا کہنا ہے کہ مارکیٹ میں کووڈ-19 کی ویکسین کو جلد پیش کرنے کے لیے جانچ کے معیار کو کم نہیں کرسکتے ہیں۔
واضح رہے کہ امریکا کے نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ہیلتھ کی جانب سے دعویٰ کیا گیا تھا کہ انہوں نے ویکیسن کی تیاری کے لیے پہلا مرحلہ تیزی سے طے کیا گیا ہے جو کہ خوش آئند ہے۔
دوسری جانب اسرائیلی سائنسدانوں کا بھی دعویٰ ہے کہ انہوں نے کورونا وائرس کا توڑ ڈھونڈ لیا گیا ہے، صرف پری کلینکل اور کلینکل ٹرائل کے لیے کچھ وقت درکار ہے۔
علاوہ ازیں امریکی ڈرگ اتھارٹی نے ملیریا کی دوا کورونا کےمریضوں پر آزمانے کی منظوری دے دی ہے۔ مزید پڑھیں۔۔
دنیا بھر میں کورونا وائرس سے ہلاکتیں 10 ہزار سے تجاوزکر گئی ہیں جب کہ دنیا بھر میں وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد 2 لاکھ 40 ہزار سے تجاوز کرگئی ہے۔