21 مارچ ، 2020
وفاقی وزیر برائے سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے مسلم لیگ (ن) کے صدر و قائد حزب اختلاف شہباز شریف کو لندن سے واپسی پر قرنطینہ سینٹر میں رکھنے کا مطالبہ کردیا۔
قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر شہباز شریف اپنے بھائی نواز شریف کے علاج کے لیے نومبر 2019 سے لندن میں مقیم تھے۔
تاہم اب تقریباً 4 ماہ بعد ملک میں کورونا وائرس کے حوالے سے تشویشناک صورتحال کے بعد انہوں نے لندن سے وطن واپسی کا اعلان کیا ہے۔
شہباز شریف کی واپسی کی خبر پر وفاقی وزیر برائے سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے ردعمل میں کہا ہے کہ شہباز شریف کو بتایا گیا کہ پاکستان کے لیے فلائٹ آپریشن بند کر دیا گیا ہے تو انہوں نے فوراً مریم اورنگزیب کو وطن واپسی کا بیان داغنے کا کہہ دیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ پتہ نہیں یہ پاکستان کے لوگوں کو اتنا بیوقوف کیوں سمجھتے ہیں؟
وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ وزیراعظم عمران خان سے اپیل ہے کہ شہبازشریف قائد حزب اختلاف ہیں تو انہیں خصوصی اجازت دی جانی چاہیے، انہیں 14 دن میو اسپتال کے قرنطینہ میں رکھاجائے تاکہ اسپتال کی اہمیت کا احساس ہو۔
خیال رہے کہ مسلم لیگ (ن) کی ترجمان مریم اورنگزیب نے جیو سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ کورونا وائرس کی صورتحال میں پاکستانی عوام مشکل میں ہیں اسے دیکھتے ہوئے شہباز شریف نے پاکستان واپسی کا فیصلہ کیاہے۔
یاد رہے کہ پاکستان میں کورونا وائرس کے باعث 3 افراد جاں بحق ہوچکے ہیں جبکہ ملک بھر میں متاثرہ مریضوں کی تعداد 690 ہے جن میں سے سندھ میں 357، پنجاب میں 137، بلوچستان میں 103، گلگت بلتستان میں 55، خیبرپختونخوا میں 27، اسلام آباد میں 10 اور آزاد کشمیر میں ایک کیس رپورٹ ہوا ہے۔