22 مارچ ، 2020
قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف اور مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف لندن میں طویل قیام کے بعد وطن واپس پہنچ گئے۔
شہباز شریف فلائٹ نمبر پی کے 786 سے اسلام آباد پہنچے تو ائیر پورٹ پر ان کا ٹمپریچر چیک کیا گیا اور انہوں نے اپنی اسکریننگ بھی کروائی، شہباز شریف نے ہیلتھ ڈیکلیریشن فارم بھی جمع کروایا۔ اپوزیشن لیڈر کے جسم کا درجہ حرارت نارمل ہونے پر محکمہ صحت کے حکام نے انھیں جانے کی اجازت دی۔
مسلم لیگ ن کے رہنما عطا تارڑ، ن لیگ کی ترجمان مریم اورنگزیب اور میئر اسلام آباد شیخ انصر نے ائرنپورٹ پر اپنے لیڈر کا استقبال کیا جب کہ اسلام آباد پہنچنے پر شہباز شریف نے ماسک پہن رکھا تھا اور انہوں نے کسی سے مصافحہ نہیں کیا۔
اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شہباز شریف کا کہنا تھا نوازشریف کے علاج کے غرض سے ان کے ساتھ لندن گیا تھا لیکن نواز شریف کے دل کا علاج ہونا ابھی ہونا ہے، ہم دعا گو ہیں کہ نواز شریف جلدصحت یاب ہوں۔
انہوں نے کہا کہ نواز شریف کی قیادت میں ایک ٹیم کی حیثیت سے ہمیشہ کام کیا، نواز شریف کے دل کا علاج کرنے والا ڈاکٹرچھٹی پر تھا جو اب آچکا ہے ، نواز شریف کے دل کے علاج کے لیے جلد تاریخ لی جائے گی۔
شہباز شریف نے کہا کہ ملک میں کورونا وبا کے خلاف عوام کے ساتھ مل کرمقابلہ کریں گے، میرا، نواز شریف کا اور ہمارے پورے خاندان کا جینا مرنا قوم کے ساتھ ہے۔
صدر مسلم لیگ ن نے کہا نواز شریف کا پیغام ہے کہ پوری قوم متحد رہے، اللہ جلد ملک کو اس مشکل سے نکالے گا۔
خیا ل رہے کہ اپوزیشن لیڈر گزشتہ برس نومبر میں نواز شریف کے علاج کی غرض سے ان کے ساتھ لندن گئے تھے اور حکومت اور پیپلز پارٹی کے ساتھ ساتھ ان کی اپنی جماعت کے اراکین کی طرف سے بھی کہا جا رہا تھا کہ شہباز شریف کو وطن واپس آنا چاہیے۔