22 مارچ ، 2020
پاکستان کے لیے بین الاقوامی پروازیں بند ہونے سے دبئی ائیرپورٹ پر 100 کے قریب پاکستانی پھنس گئے۔
خیال رہے کہ حکومت نے کورونا وائرس کے روک تھام کے پیش نظر گذشتہ روز 8 بجے شب سے آئندہ 2 ہفتے تک بین الاقوامی فضائی آپریشن معطل کرنے کا اعلان کیا تھا۔
وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے قومی سلامتی معید یوسف کا کہنا تھا کہ 4 اپریل تک بین الاقوامی پروازیں پاکستان نہیں آسکیں گی۔
پروازیں بند ہونے سےدبئی ائیرپورٹ پر پھنسے پاکستانی کئی گھنٹے سےائیرپورٹ لاؤنج میں ہی قیام کرنے پرمجبور ہیں۔
پاکستانی سفارت خانے کے مطابق یہ تمام مسافر کنکٹنگ فلائٹس سے پاکستان جارہے تھے۔
دبئی میں پاکستان کے ڈپٹی قونصل جنرل گیان چند کا کہنا ہے کہ حکومت پاکستان سے ایک خصوصی پرواز کی درخواست کی ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ اگر خصوصی پرواز فراہم نہ کی گئی تو 14 دن پاکستانیوں کو دبئی ائیرپورٹ کے لاؤنج میں ہی گزارنے پڑیں گے کیونکہ متحدہ عرب امارات میں فی الحال صرف اماراتی شہری ہی داخل ہوسکتے ہیں، غیر ملکیوں کو ویزا جاری نہیں کیا جارہا۔
اُدھر کورونا وائرس کی وجہ سے ہونے والے لاک ڈاؤن کے باعث اٹلی کے شہر روم کے ائیرپورٹ پر بھی درجنوں پاکستانی پھنس گئے ہیں۔
وطن واپسی کے منتظر پاکستانی مسافروں نے شکوہ کیا کہ غیرملکی ائیرلائن نے انہیں ڈراپ کر دیا، پاکستانی سفارتخانے نے بھی ان کی کوئی مدد نہیں کی۔
دوسری جانب وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی معید یوسف نے کہا ہے کہ پاکستان کی فضائی حدود 4 اپریل تک بین الاقوامی پروازوں کےلیے بند ہیں، اس لیے بیرون ملک مقیم پاکستانی 2 ہفتے تک پاکستان نہ آئیں۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے معید یوسف کا کہنا تھا کہ ویسے بھی بہت سے مسافروں کے پاس کورونا وائرس سرٹیفکیٹ نہیں ہے، اس لیے وہ پاکستان آنے کی کوشش نہ کریں اور کسی بھی ائیرلائنز کا ٹکٹ نہ لیں۔
واضح رہے کہ ملک میں کورونا وائرس کے باعث 4 افراد ہلاک ہوچکے ہیں جبکہ متاثرہ مریضوں کی تعداد 714 ہوگئی ہے۔