'امریکا نےکورونا کے علاج کیلئے ملیریا کی دوا استعمال کرنے کی منظوری نہیں دی'

مقامی فارما کمپنی کی ڈائریکٹر پبلک ہیلتھ اینڈ ریسرچ ڈاکٹر وجیہہ جاوید کا کہنا ہے کہ مارکیٹ میں کورونا کی ویکسین آنے میں 12سے 18 ماہ لگیں گے۔

جیو نیوز سے گفتگو میں ڈاکٹر وجیہہ جاوید کا کہنا تھا کہ امریکا کی فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن (ایف ڈی اے) نےکورونا کے علاج کے لیے ملیریا کی دوا کی منظوری نہیں دی ہے۔

ڈاکٹر وجیہہ جاوید  کا کہنا ہے کہ  ملیریا کی دوائی کی منظوری کسی عالمی ادارے نے نہیں دی، ابھی کورونا کے مریضوں پر اس کے استعمال کی آزمائش چل رہی ہے لیکن فی الحال یہ کورونا کی روک تھام کے لیے  استعمال نہیں کی جا سکتی۔

ان کے مطابق دنیا کے مختلف ممالک میں کورونا کی ویکسین کی تیاری کے لیے کوششیں کی جارہی ہیں اور مارکیٹ میں کورونا کی ویکسین آنے میں 12سے 18 ماہ لگیں گے۔

خیال رہے کہ گذشتہ دنوں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن نے ملیریا کی دو دوائیں کورونا وائرس کے مریضوں پر آزمانے کی منظوری دے دی ہے۔

دوسری جانب چینی ڈاکٹروں نے بھی ملیریا کی دوا کے کورونا وائرس سے متاثرہ افراد میں مثبت اثرات کے حوالے سے اسی قسم کی رپورٹ دی تھی۔

ان خبروں کے بعد پاکستان سمیت دنیا بھر  میں ان دواؤں کی مانگ بڑھ گئی تھی اور بعض علاقوں میں اس کی قلت بھی دیکھی گئی تھی۔

گذشتہ روز وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا کا کہنا تھا کہ کورونا وائرس کے علاج کے لیے ملیریا کی دوا کے استعمال پر ماہرین کی رائے لے رہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ آج کل کورونا کے علاج کے لیے کلوروکوئین کے استعمال کی خبریں آرہی ہیں، اس کے استعمال پر ماہرین کی رائے لے رہے ہیں تاہم شواہد نہیں کہ کلوروکوئین کھانے سے کورونا سے محفوظ رہ سکتے ہیں۔

مزید خبریں :