23 مارچ ، 2020
وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا کا کہنا ہے کورونا وائرس کے علاج کے لیے ملیریا کی دوا کلوروکوئین (Chloroquine) کے استعمال پر ماہرین کی رائے لے رہے ہیں۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہا کہ آج کل کورونا کے علاج کے لیے کلوروکوئین کے استعمال کی خبریں آرہی ہیں، اس کے استعمال پر ماہرین کی رائے لے رہے ہیں تاہم شواہد نہیں کہ کلوروکوئین کھانے سے کورونا سے محفوظ رہ سکتے ہیں۔
ڈاکٹر ظفر مرزا کا کہنا تھا کہ ملک میں ملیریا کی دوائی کلوروکوئین وافرمقدار میں موجود ہےجبکہ اس کے اور خام مال کی برآمد پر پابندی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ملک میں کورونا مریضوں کی تعداد بتانے کے لیے ڈیٹا انتہائی مستند نگرانی پر بنایا جاتا ہے، اسی کو سرکاری اعداد وشمار سمجھا جانا چاہیے۔
وزیراعظم کے معاون خصوصی کا کہنا تھا کہ سرکاری ویب سائٹ پر ڈیٹا گھنٹے کے حساب سے اپ ڈیٹ کیاجائےگا جبکہ 5 ہزار ڈاکٹرزکو کورونا وائرس کے علاج کی تربیت دی جائےگی۔
خیال رہے کہ گذشتہ دنوں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا تھا کہ فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن نے ملیریا کی دو دوائیں کورونا وائرس کے مریضوں پر آزمانے کی منظوری دے دی ہے۔
نیوزبریفنگ میں ٹرمپ کا کہنا تھا کہ کلورو کوئن Chloroquine اور ہائیڈروکسی کلورو کوئن Hydroxychloroquine نامی دوائیں ملیریا اور گٹھیا کے مریضوں کو دی جاتی ہیں البتہ ایف ڈی اے نے ان دواؤں کو کورونا کے مریضوں پر بھی آزمانے کی منظوری دے دی ہے۔
دوسری جانب چینی ڈاکٹروں نے بھی ملیریا کی دوا کے کورونا وائرس سے متاثرہ افراد میں مثبت اثرات کے حوالے سے اسی قسم کی رپورٹ دی تھی۔
ان خبروں کے بعد پاکستان میں ان دواؤں کی مانگ بڑھ گئی تھی اور بعض علاقوں میں اس کی قلت بھی دیکھی گئی تھی۔
شہریوں کا کہنا تھا کہ ذخیرہ اندوزوں نے فیس ماسک کی طرح مہنگے داموں فروخت کرنے کے لیے ادویات کا اسٹاک کر لیا ہے۔