26 مارچ ، 2020
کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کیلئے سندھ حکومت نے ایک اور بڑا فیصلہ کرتے ہوئے صوبے بھر کی مساجد میں نماز کے اجتماعات پر پابندی عائد کردی۔
سندھ حکومت نے 27مارچ بروز جمعہ سے 5 اپریل تک مساجد میں نماز کے اجتماعات پر پابندی عائد کردی ہے۔ اس حوالے سے وزیر اطلاعات سندھ ناصر شاہ نے کہا کہ مساجد میں صرف 3 سے 5 افراد نماز ادا کرسکیں گے۔
ناصر شاہ نے کہا کہ کل (آج) کسی بھی مسجد میں نماز جمعہ کا اجتماع نہیں ہوگا، تین سے پانچ افراد کو امام مسجد کے ساتھ نماز کی ادائیگی کی اجازت ہوگی۔
ترجمان سندھ حکومت مرتضیٰ وہاب نے بھی کہا ہے کہ ہر نماز میں چار سے پانچ نمازی ہوں گے، 5 اپریل تک یہ پابندی رہےگی، نوٹیفیکیشن کا اطلاق صبح سے ہوگا۔
اس سے قبل مجلس وحدت مسلمین (ایم ڈبلیو ایم) سندھ کے رہنما علامہ باقر عباس زیدی نے کہا ہے کہ کورونا وائرس کیخلاف احتیاطی تدبیر کے طور پر نمازِ جمعہ ، باجماعت نماز اور دیگر مذہبی و سماجی اجتماعات روک دیے جائیں۔
رہنما ایم ڈبلیو ایم علامہ باقر عباس زیدی نے ایک بیان میں کہا ہے کہ فتویٰ مراجع و فقہائے امامیہ کے مطابق نمازجمعہ، با جماعت نماز اور دیگر اجتماعات روک دیے جائیں۔
خیال رہے کہ آج صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے علمائے کرام پر زور دیا ہے کہ وہ مصر کی جامعہ الازہر کے فتوے کی روشنی میں اپنا کردار ادا کریں اور لوگوں کو درس دیں کہ وہ گھروں میں نماز ادا کریں۔
اسلام آباد میں صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کی زیرصدارت کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے حوالے سے ویڈیو کانفرنس کا انعقاد ہوا جس میں صوبوں کے گورنر اور مختلف مکاتب فکر کے علمائے کرام ویڈیو لنک کے ذریعے شریک ہوئے۔
دوسری جانب کورونا کے پیش نظر تبلیغی جماعت کا رائے ونڈ اجتماع بھی منسوخ کردیا گیا ہے۔
خیال رہے کہ دنیا بھر میں کورونا وائرس سے ہلاکتوں کا سلسلہ جاری ہے اور اب تک ہزاروں افراد لقمہ اجل بن چکے ہیں اور کئی مسلمان ممالک بشمول سعودی عرب، ترکی، ایران اور متحدہ عرب امارات مساجد میں نماز کی ادائیگی پر پابندی عائد کرچکے ہیں ۔
پاکستان میں کورونا وائرس کے مجموعی کیسز کی تعداد 1131 تک جا پہنچی ہے جب کہ 8 افراد وائرس سے جاں بحق ہوچکے ہیں۔