27 مارچ ، 2020
پاکستان کرکٹ ٹیم کے بولنگ کوچ اور سابق کپتان وقار یونس مشکل وقت سے گزر رہے ہیں لیکن ان کے حوصلے جوان ہیں اور وہ اس مشکل وقت سے نہ صرف خود باہمت بن کر مقابلہ کر رہے ہیں بلکہ اپنی باہمت اہلیہ کے بھی حوصلے کے معترف ہیں۔
معاملہ کچھ اس طرح ہے کہ پاکستان کرکٹ ٹیم کے بولنگ کوچ وقار یونس پاکستان سپر لیگ کے دوران کمنٹری میں مصروف رہے، وہ کمنٹری کے لیے غیر ملکی ساتھیوں کے ہمراہ لاہور، کراچی اور ملتان میں کمنٹری کرتے رہے۔
کورونا وائرس کے باعث پی ایس ایل کے دونوں سیمی فائنلز اور فائنل ملتوی کر دیئے گئے اور اس کے بعد وقار یونس اپنی فیملی کے پاس آسریلیا چلے گئے جہاں سڈنی میں ان کی فیملی مقیم ہے۔
بین الاقوامی سفر کے بعد وقار یونس از خود تنہائی میں چلے گئے کیونکہ احتیاطی تدابیر کے طور پر بین الاقوامی سفر کے بعد از خود تنہائی کو ضروری قرار دیا جاتا ہے، اس طرح وقار یونس سڈنی پہنچنے کے بعد از خود تنہائی میں چلے گئے۔
دوسری طرف وقار یونس کی اہلیہ فریال وقار ڈاکٹر ہیں اور ان دنوں پیدا ہونیوالی صورت حال میں وہ ایمرجنسی میں ڈیوٹی پر ہیں لیکن دنوں میاں بیوی بڑے باہمت ہیں اور مشکل وقت کو حوصلے کے ساتھ گزار رہے ہیں۔
وقار یونس کہتے ہیں کہ اس مشکل وقت میں ہم سب کو ہمت دکھانی ہے، ہمت دکھائے بغیر ہم اس وباء سے نجات نہیں پا سکتے، ہمیں ایک دوسرے کا حوصلہ بڑھانا ہے اور اس وائرس سے نجات کے لیے آگاہی پیدا کرنی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ آگاہی پیدا کرنے کے لیے ہم سب کو آگے آنا ہے اور اس وائرس سے بچنے کے لیے احتیاط کی ضرورت ہے، احتیاط کے بارے میں ہر کسی کو بتانا ہے، وائرس کے حوالے سے آگاہی پیدا کرنے کے لیے جو لوگ بھی آگے آرہے ہیں وہ قابل تعریف ہیں۔
سابق فاسٹ بولر نے کہا کہ ہمیں کورونا وائرس کے خلاف جنگ میں جو سب سے آگے ہیں ان کو سلام پیش کرنا ہے، اس جنگ میں ڈاکٹرز، نرسز، میڈیکل آفیسرز اور دوسرا متعلقہ عملہ جنگ کے محاز میں سب سے آگے ہے، ان سب کی حوصلہ افزائی کی ضرورت ہے، ان کا حوصلہ بڑھے گا تو یہ کام جاری رکھیں گے، یہ ہمارا ایمان ہے کہ ہم اس وباء سے نجات پائیں گے۔
وقار یونس نے کہا ڈاکٹر فریال ایک باہمت خاتون ہیں، وہ ہمت نہیں ہارتیں، انہوں نے ڈومیسٹک اور پروفیشنل لائف کو یکساں اہمیت دی ہے اور کامیاب طریقے سے ایک ساتھ لیکر چل رہی ہیں، اس مشکل وقت میں بھی ڈاکٹر فریال ہمت دکھا رہی ہیں، میں ان کا معترف ہوں۔