Time 28 مارچ ، 2020
پاکستان

'میو اسپتال میں جاں بحق کورونا مریض کا دل مکمل طور پر کام نہیں کر رہا تھا'

بارہ بارہ گھنٹے ڈیوٹی لی جارہی ہے، حفاظتی کٹس کے بغیر کام کررہے ہیں، ایک کٹ دی گئی جو بار بار دھو کر استعمال کررہے ہیں، ینگ ڈاکٹرز— فوٹو: فائل

لاہور: ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن کے رہنماؤں کا کہنا ہے کہ گزشتہ روز میو اسپتال میں جاں بحق ہونے والے کورونا مریض کا دل مکمل طور پر کام نہیں کر رہا تھا۔

ینگ ڈاکٹرزایسوسی ایشن کے رہنماؤں نے میواسپتال میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ نرسز سے بارہ بارہ گھنٹے ڈیوٹی لی جارہی ہے، حفاظتی کٹس کے بغیر کورونا کاؤنٹرز پر کام کررہے ہیں، ایک کٹ دی گئی ہے جو بار بار دھو کر استعمال کررہے ہیں۔

ینگ ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ کورونا وارڈ میں انتقال کرنے والے بزرگ مریض کا دل مکمل کام نہیں کررہا تھا، رات 12 اور صبح 4 بجے مریض کو چیک کیا تھا، کورونا وائرس کی وجہ سے مریض کو کوئی انجیکشن نہیں لگاسکتے تھے، ایسےمریض کوباندھ دیاجاتاہے۔

ینگ ڈاکٹرز نے کہا کہ کسی نےجان بوجھ کر ایسی ویڈیو بناکر ہمیں بدنام کرنے کی کوشش کی ہے۔

ینگ ڈاکٹرز نے شکوہ کیا کہ کورونا سےمتعلق ٹریننگ کی گئی نہ ہی کٹس پہننےکاطریقہ بتایاگیا، آگاہ نہیں کیاگیاکہ کس شعبہ کے ڈاکٹر، نرس اور پیرامیڈک اسٹاف کو کورونا مریضوں کا علاج کرنا ہے۔

خیال رہے کہ گزشتہ روز لاہور کے میو اسپتال میں ایک بزرگ مریض دم توڑ گیا تھا جس کے حوالے سے یہ کہا گیا تھا کہ اسے کسی نے آکسیجن نہیں دی اور اس نے تڑپ تڑپ کر جان دے دی۔

پاکستان میں کورونا وائرس سے ہلاکتوں کی تعداد 11 ہوگئی اور ملک بھر میں سب سے زیادہ 5 ہلاکتیں اب تک پنجاب میں ہوئی ہیں جب کہ ملک میں مزید نئے کیسز کے بعد مصدقہ کیسز کی تعداد 1415 تک جا پہنچی ہے۔

پاکستان میں اب تک کورونا وائرس سے پنجاب میں سب سے زیادہ 5 ہلاکتیں ہوئی ہیں جہاں لاہور میں 3، فیصل آباد اور راولپنڈی میں ایک ایک ہلاکت ہوئی جب کہ خیبرپختونخوا میں 3، بلوچستان، سندھ اور گلگت میں ایک ایک ہلاکت ہوچکی ہے۔

مزید خبریں :