کورونا سے مزید 6 افراد جاں بحق، ملک بھر میں ہلاکتیں 23 تک پہنچ گئیں

کورونا وائرس کے باعث آج  پنجاب  اور سندھ میں مزید 3، 3  افراد کی ہلاکتوں کے بعد ملک میں مہلک وائرس سے اموات کی مجموعی تعداد 23 تک پہنچ گئی جب کہ متاثرہ مریضوں کی تعداد 1763 ہو گئی ہے۔

کورونا وائرس کے حوالے سے پاکستان کے لیے آج کا دن انتہائی ہولناک رہا ہے جب ایک ہی دن میں 6 افراد موت کے منہ میں چلے گئے۔ 

پنجاب حکومت کی ترجمان کے مطابق پنجاب میں آج  مہلک وائرس سے متاثرہ 3 افراد انتقال کرگئے۔

ان کا کہنا تھا کہ جاں بحق مریضوں کی عمریں 70، 55 اور 42 سال تھیں اور ان میں سے 2 مریضوں کی ٹریول ہسٹری بھی موجود تھی۔

صوبے میں مزید 3 افراد کے جاں بحق ہونے کے بعد اموات کی تعداد 9 ہوگئی ہے جن میں سے 4 لاہور، 3 راولپنڈی جبکہ فیصل آباد اور رحیم یار خان میں ایک ایک شخص کا انتقال ہوا ہے۔

سندھ میں تمام 6 ہلاکتیں کراچی میں ہوئیں

سندھ میں بھی آج کورونا وائرس سے 3 افراد جاں بحق ہوئے جس کی تصدیق صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر عذرا پیچوہو نے بھی کی۔

انہوں نے بتایا کہ آج کراچی میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد 3 ہوگئی ہے۔

صوبائی وزیرصحت کے مطابق کچھ دیر قبل انتقال کرجانے والی  63 سالہ خاتون کا تعلق کراچی سے ہے، جنہیں دمے کی بیماری اور سانس لینے میں تکلیف جیسے مسائل کا سامنا تھا۔

وزیر صحت کے مطابق متاثرہ خاتون 10 دن پہلے سعودی عرب سے وطن واپس پہنچی تھیں۔ 

قبل ازیں جاں بحق ہونے والے دیگر 2 افراد کے حوالے سے ڈاکٹر عذرا پیچوہو نے بتایا کہ کراچی کے رہائشی 66 اور 52 سالہ مریضوں میں چند روز قبل مہلک وائرس کی تصدیق ہوئی تھی جس کے بعد وہ زیر علاج تھے تاہم آج دونوں مریض انتقال کرگئے۔

آج ہونے والی 6 ہلاکتوں کے بعد ملک بھر میں مہلک وائرس سے جاں بحق افراد کی مجموعی تعداد 23 ہوگئی ہے جن میں سے پنجاب میں 9، سندھ میں 6، خیبرپختونخوا میں 5 جبکہ گلگت بلتستان میں 2 اور ایک بلوچستان میں ہلاکت ہوئی۔

ملک میں کورونا وائرس کی آج کی صورتحال

ملک میں  آج 167 نئے کیسز رپورٹ ہوئے جن میں سے سندھ میں 64، پنجاب میں 58، خیبرپختونخوا میں 29، اسلام آباد میں 8، گلگت بلتستان میں 5  اور بلوچستان میں 3 کیسز کی تصدیق ہوئی ہے۔ 

نئے کیسز رپورٹ ہونے کے بعد ملک بھر میں متاثرہ مریضوں کی تعداد 1763 تک جاپہنچی ہے۔

پنجاب

ملک میں سب سے زیادہ آبادی والے صوبے میں کورونا وائرس نے آج مزید 3 افراد کی جان لے لی ہے جس کے بعد صوبے میں ہلاکتوں کی تعداد 9 تک جاپہنچی ہے۔

پنجاب  حکومت کی ترجمان مسرت چیمہ نے تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ جاں بحق مریضوں کی عمریں 70، 55 اور 42 سال تھیں اور ان میں سے 2 مریضوں کی ٹریول ہسٹری بھی موجود تھی۔

صوبے میں آج مزید 58 افراد میں کورونا وائرس کی تصدیق کے بعد صوبے میں کُل کیسز کی تعداد 651 ہو گئی ہے۔

وزیراعلیٰ عثمان بزدار کے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق ڈیرہ غازی خان قرنطینہ میں 209، ملتان قرنطینہ میں 89، رائیونڈ قرنطینہ میں 27 اور فیصل آباد قرنطینہ میں 5 افراد میں مہلک وائرس کی تصدیق ہوئی۔

انہوں نے مزید بتایا کہ اس وقت لاہور میں مصدقہ مریضوں کی تعداد 128، گجرات میں 62، راولپنڈی میں 40، جہلم میں 28،  ننکانہ صاحب میں 13، گجرانوالہ میں 11، فیصل آباد میں 9، ڈی جی خان اور حافظ آباد میں پانچ پانچ، منڈی بہاؤالدین میں 4، میانوالی اور رحیم یار خان میں 3، 3 جب کہ ملتان، ویہاڑی اور سرگودھا میں دو دو مریضوں میں کورونا کی تصدیق ہوئی ہے۔

محکمہ صحت کا کہنا ہے کہ نارووال، اٹک، بہاولنگر، خوشاب، بہاولپور اور قصور میں ایک ایک مریض میں کورونا وائرس پایا گیا ہے۔

خیال رہے کہ صوبے میں اب تک 5 افراد صحتیاب بھی ہوچکے ہیں۔

سندھ

سندھ میں مزید 3 افراد کی ہلاکت کی تصدیق کے بعد صوبے میں ہلاکتوں کی تعداد 6 ہو گئی ہے۔

وزیر صحت سندھ ڈاکٹر عذرا پیچوہو کے مطابق کراچی کے رہائشی 66، 63 اور 52 سالہ مریضوں میں چند روز قبل مہلک وائرس کی تصدیق ہوئی تھی جس کے بعد وہ زیر علاج تھے تاہم آج تینوں مریض انتقال کرگئے۔

دوسری جانب صوبے میں آج مزید 64 کیسز سامنے آئے جس کے بعد متاثرہ افراد کی تعداد 566 تک جاپہنچی ہے۔

صوبائی وزارت صحت کی ترجمان کے مطابق کراچی میں 27 نئے کیس رپورٹ ہوئے جس کے بعد شہر میں متاثرہ افراد کی تعداد 249 ہوگئی ہے۔

ترجمان نے بتایا کہ حیدر آباد میں بھی 36 نئے کیسز سامنے آئے جس کے بعد شہر مصدقہ مریضوں کی تعداد 43 تک جاپہنچی ہے ان میں سے 31 کیسز حیدرآباد تبلیغی مرکز میں سامنے آئے ہیں۔ 

اس کے علاوہ جیکب آباد میں بھی پہلا کیس رپورٹ ہوا ہے اور اس کے علاوہ دادو میں بھی ایک کیس سامنے آچکا ہے۔  

ترجمان کے مطابق سکھر قرنطینہ میں 265 اور لاڑکانہ میں 7 مریضوں میں مہلک وائرس کی تصدیق ہوچکی ہے۔

ترجمان کا کہنا تھا کہ سکھر قرنطینہ میں 23 اور کراچی میں17 اور حیدرآباد میں ایک  مریض صحتیاب ہوچکا ہے جس کے بعد صوبے میں صحتیاب ہونے والوں کی مجموعی تعداد 41 ہوگئی ہے۔

اسلام آباد

سرکاری پورٹل کے مطابق وفاقی دارالحکومت میں مزید 8 کیسز رپورٹ ہوئے ہیں جس کے بعد اسلام آباد میں مریضوں کی تعداد 43 سے بڑھ کر 51 ہوگئی ہے۔

بلوچستان

بلوچستان میں بھی مزید 3 افراد میں کورونا کی تشخیص ہوئی ہے جس کے بعد صوبے میں متاثرہ افراد کی تعداد 144 ہو گئی ہے۔

صوبائی محکمہ صحت کے مطابق متاثرہ افراد میں سے 4 ڈاکٹروں سمیت 10 افراد کی کوئی ٹریول ہسٹری نہیں ہے۔

بلوچستان حکومت کے ترجمان لیاقت شاہوانی کے مطابق اب تک 2 مریض مکمل صحتیاب ہوئے ہیں جبکہ ایک مریض انتقال کر چکا ہے۔

گلگت بلتستان

گلگت بلتستان میں بھی کورونا وائرس کے 5 نئے مریض سامنے آئے ہیں جس کے بعد وادی میں متاثرہ افراد کی تعداد 128 ہو گئی ہے۔

اتوار کو گلگت بلتستان میں وبا کے باعث محکمہ صحت کا ملازم جاں بحق ہو گیا تھا۔ 

ڈپٹی کمشنر نگر شاہ رخ چیمہ کے مطابق ضلع نگر میں محکمہ صحت کے ملازم کو 24 مارچ کو قرنطینہ میں رکھا گیا تھا جہاں وہ انتقال کر گیا۔

اس ہلاکت کے بعد گلگت بلتستان میں جاں بحق افراد کی تعداد 2 ہوگئی ہے۔

خیال رہے کہ اس سے قبل گلگت بلتستان میں کورونا وائرس کی تشخیص کرنے والے ڈاکٹر اسامہ خود بھی اسی مہلک وبا سے انتقال کرچکے ہیں۔ گلگت میں اب تک 6 مریض صحتیاب ہو چکے ہیں۔

خیبرپختونخوا

خیبر پختونخوا میں بھی آج مزید 29 افراد میں کورونا وائرس کی تشخیص ہوئی جس کے بعد صوبے میں متاثرین کی تعداد 217 تک جاپہنچی ہے۔

خیال رہے کہ پہلے کے پی کے آفیشل ٹوئٹر اکاؤنٹ سے 29 نئے کیسز رپورٹ ہونے کی تفصیلات جاری کی گئیں اور مجموعی تعداد 221 بتائی گئی  بعدازاں غلطی تسلیم کرتے ہوئے تعداد 221 کے بجائے 217 بتائی گئی۔ 

صوبائی وزیر صحت تیمور خان جھگڑا کا کہنا تھا کہ صوبے میں متاثرہ مریضوں میں 160 مقامی اور 57 ایران سے آئے افراد شامل ہیں۔ 

صوبے میں مہلک وائرس سے اب تک 5 افراد جاں بحق ہوچکے ہیں۔

واضح رہےکہ کے پی میں اب تک مہلک وائرس کے 2 مریض صحت یاب ہوئے جنہیں اسپتال سے فارغ کر دیا گیا ہے۔

آزاد کشمیر

آزاد کشمیر میں پیر کو کوئی کیس سامنے نہیں آیا البتہ اتوار کو 4 افراد میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی تھی۔

آزادکشمیر کے وزیر صحت ڈاکٹر نجیب نقی نے مزید 4 مریضوں میں کورونا وائرس کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا تھا کہ آزادکشمیر میں کورونا کے مریضوں کی تعداد 6 ہو گئی ہے۔

ڈاکٹر نجیب نقی کا کہنا ہے کہ دو مریضوں کا تعلق بھمبر اور دو کا میرپور سے ہے، میرپور میں بیرون ملک سے آئے متاثرہ شخص کے والدین میں بھی کرونا کی تصدیق ہوئی ہے۔

وزیر صحت آزاد کشمیر کا کہنا ہے کہ چاروں مریضوں کے علاقوں کو سیل کر دیا گیا ہے۔

ملک بھر میں لاک ڈاؤن کا ساتواں روز

پاکستان میں کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد میں مسلسل اضافے کے بعد چاروں صوبے لاک ڈاؤن کا اعلان کر چکے ہیں جب کہ ملک بھر میں فوج تعینات ہے۔

آزاد کشمیر میں بھی 24 مارچ سے 3 ہفتوں کا لاک ڈاون شروع ہو چکا ہے۔

مرکزی شاہراہیں اور موٹر ویز گڈز ٹرانسپورٹ کیلیے کھولنے کا اعلان

گزشتہ روز وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت ہونے والے پی ٹی آئی کور کمیٹی کے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ لاک ڈاؤن کے دوران مزدور اور دیہاڑی دار طبقے کے لیے اقدامات اولین ترجیح ہیں اور اسی کو مد نظر رکھتے ہوئے ملک کی تمام شاہراؤں اور موٹر ویز کو گڈز ٹرانسپورٹ کے لیے کھولنے کا فیصلہ کیا گیا۔ 

سندھ کے لاک ڈاؤن میں مزید سختی

سندھ حکومت نے لاک ڈاؤن میں مزید 3 گھنٹے کی سختی کا فیصلہ کیا ہے جس کے بعد شام 5 بجے سے صبح آٹھ 8 تک لاک ڈاؤن میں سختی ہو گی۔

سندھ اور پنجاب میں باجماعات نماز پر پابندی عائد

کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے سندھ حکومت نے صوبے بھر کی مساجد میں نماز کے اجتماعات پر پابندی عائد کر رکھی ہے جو 5 اپریل تک ہو گی۔

پنجاب حکومت نے بھی اس سلسلے میں ایک حکم نا مہ جاری کرتے ہوئے مساجد میں نمازیوں کی تعداد محدود کرتے ہوئے اجتماعات پر پابندی لگا دی۔

ملک بھر میں تمام مسافر ٹرینیں بند

وزارت ریلوے نے 24 مارچ کی رات 12 بجے سے ملک بھر میں ٹرین آپریشن معطل کر رکھا ہے جس کے تحت 31 مارچ تک مسافر ٹرینیں بند رہیں گی۔

حکومت کا معاشی پیکیج

کورونا وائرس کی موجودہ صورتحال کے پیش نظر حکومت نے معاشی پیکیج کا اعلان کیا ہے جس کے تحت پیٹرول اور ڈیزل 15 روپے فی لیٹر سستا کر دیا گیا ہے جب کہ مزدوروں کے لیے 200 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں۔

علمائے کرام کی عوام کو توبہ استغفار کرنے کی تلقین

ملک کے جید علمائے کرام نے فتویٰ دیا ہے کہ وبا سے احتیاطی تدابیر کو اپنانا نبیﷺ کی سنّت ہے اور توبہ استغفار کے بغیر کورونا وائرس سے چھٹکارا ممکن نہیں۔

کورونا سے انتقال کرنیوالوں کو تابوت میں دفنانے کی ہدایت

خیبر پختونخوا کے محکمہ ریلیف و بحالی نے کورونا وائرس سے انتقال کرنے والے افراد کی تدفین سے متعلق گائیڈ لائنز جاری کی ہیں جس میں وائرس سے انتقال کرنے والوں کا غسل اور تدفین کرنے والوں کو ماسک، دستانے اور دیگر حفاظتی تدایبر اختیار کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

اعلامیے کے مطابق کورونا وائرس سے انتقال کرنے والوں کو پلاسٹک کور میں بند کرکے تابوت میں دفن کیا جائے، غسل کے دوران استعمال ہونے والی اشیاء کو فوری تلف کیا جائے جب کہ قریبی رشتہ داروں کو میت تابوت کے گلاس پین ونڈو میں دیکھنے کی 

مزید خبریں :