30 مارچ ، 2020
لاہور: جنگ و جیو نیوز کے ایڈیٹر انچیف میر شکیل الرحمان کی اہلیہ کے وکیل اعتزاز احسن نے ان کی گرفتاری کو نیب کے دائرہ اختیار سے تجاوز قرار دے کر کالعدم قرار دینے کی استدعا کردی۔
لاہور ہائیکورٹ میں میر شکیل الرحمان کی گرفتاری اور ریمانڈ کے خلاف درخواست کی سماعت ہوئی جس میں میر شکیل الرحمان کی اہلیہ کے وکیل اعتزاز احسن نے اپنے دلائل میں کہا کہ نیب نے میرشکیل الرحمان کو نوٹس دےکر دستاویزات سمیت 3 مارچ کو بلایا پھر نیب نےکارروائی 12مارچ تک ملتوی کردی، میر شکیل الرحمان نے نیب سے سوالات دینے کا مطالبہ کیا۔
انہوں نے کہا کہ میر شکیل نے نیب حکام سے تعاون کیا لیکن 12 مارچ کو پیش ہونے پر چیئرمین نیب نے وارنٹ گرفتاری جاری کردیے، تفتیش مکمل ہونے سے قبل ورانٹ گرفتاری جاری کیے گئے، میرشکیل کےخلاف نیب لاہورمیں تفتیش ہورہی تھی، ورانٹ کراچی سےجاری ہوئے، عدالت نےریمانڈ آرڈر میں ریمانڈ کی وجوہات نہیں لکھیں۔
اعتزاز احسن نے استدعا کی کہ احتساب عدالت کا میر شکیل کا جسمانی ریمانڈ دینے کا حکم غیر قانونی قرار دے کرکالعدم کیا جائے، میر شکیل کی نیب میں گرفتاری اور حراست کو بھی غیر قانونی قرار دے کر مقدمہ خارج کیا جائے۔
انہوں نے کہ مزید استدعا کی کہ میر شکیل الرحمان کی گرفتاری کو نیب پالیسی 2019ء سے متصادم اور نیب کے دائرہ اختیار سے تجاوز قرار دیا جائے، ان کو حوالات سے باہر چہل قدمی کی اجازت، روزانہ اخبار دینے، اہلخانہ اور وکلاء سے ملاقات کروانے کا بھی حکم دیا جائے۔
ان کا عدالت سے کہنا تھاکہ میر شکیل الرحمان کو گھر کا کھانا فراہم کرنے اور میڈیکل بورڈ تشکیل دینے کا بھی حکم دیا جائے۔
واضح رہے کہ قومی احتساب بیورو (نیب) نے 12 مارچ کو 34 برس قبل مبینہ طور پر حکومتی عہدے دار سے غیرقانونی طور پر جائیداد خریدنے کے کیس میں جنگ گروپ کے ایڈیٹر انچیف میر شکیل الرحمان کو حراست میں لیا۔
ترجمان جنگ گروپ کے مطابق یہ پراپرٹی 34 برس قبل خریدی گئی تھی جس کے تمام شواہد نیب کو فراہم کردیے گئے تھے جن میں ٹیکسز اور ڈیوٹیز کے قانونی تقاضے پورے کرنے کی دستاویز بھی شامل ہیں۔
ترجمان جنگ گروپ کا کہنا ہے کہ میر شکیل الرحمان نے یہ پراپرٹی پرائیوٹ افراد سے خریدی تھی، میر شکیل الرحمان اس کیس کے سلسلے میں دو بار خود نیب لاہور کے دفتر میں پیش ہوئے، دوسری پیشی پر میر شکیل الرحمان کو جواب دینے کے باوجود گرفتار کر لیا گیا، نیب نجی پراپرٹی معاملے میں ایک شخص کو کیسےگرفتار کر سکتا ہے؟ میر شکیل الرحمان کوجھوٹے، من گھڑت کیس میں گرفتارکیاگیا، قانونی طریقے سے سب بےنقاب کریں گے۔
پس منظر
جنگ گروپ کیخلاف تمام الزامات چاہے وہ 34 سال پرانے ہوں یا تازہ، سب قانونِ عدالت کے سامنے چاہے وہ برطانیہ کی ہو یا پاکستان کی، جھوٹے ثابت ہوچکے ہیں۔
جنگ گروپ پر بیرونِ ممالک سے فنڈز لینے، سیاسی سرپرستوں سے فنڈز لینے، غداری، توہین مذہب اور ٹیکس وغیرہ سے متعلق تمام الزامات جھوٹے ثابت ہوچکے ہیں۔
جنگ گروپ کے اخبارات، چینلز کو بند کیا گیا، رپورٹرز، ایڈیٹرز اور اینکرز کو مارا گیا، قتل کیا گیا، پابندی عائد کی گئی، بائیکاٹ کیا گیا لیکن ہم آج بھی عزم کے ساتھ کھڑے ہیں اور سچ کی تلاش کی ہماری کوشش جاری رہے گی۔
نیب کو شکایت کرنے والا شخص جعلی ڈگری بنانے والی کمپنی کیلئے کام کرتا ہے اور اس کمپنی کی ایک میڈیا کمپنی بھی ہے جوکہ بین الاقوامی طور پر بارہا بے نقابل ہوچکی ہیں۔
جنگ گروپ اس شکایت کنندہ کیخلاف ہتک عزت کا دعویٰ جیت چکا ہے اور یہ شخص متعدد دیگر فوجداری اور ہتک عزت کے کیسز میں قانونی چارہ جوئی بھگت رہا ہے۔ انشاء اللہ ہم ان تمام کیسز میں بھی سرخرو ہوں گے۔