04 اپریل ، 2020
کوئٹہ میں ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن نے کورونا وائرس سے بچاؤ کی حفاظتی کٹس نہ فراہم کرنے پر احتجاج کرتے ہوئے سول اسپتال میں میڈیکل سپرینٹنڈنٹ اور ڈپٹی میڈیکل سپرینٹنڈنٹ کے دفاتر کو تالے لگا دیئے۔
ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن کے صدر ڈاکٹر یاسر نے بتایا کہ ہمارے ڈاکٹر ز کورونا میں مبتلا ہو رہے ہیں مگر ہمیں کورونا سے بچاؤ کی کٹس فراہم نہیں کی جا رہیں۔
انہوں نے کہا کہ طبی عملے کو حفاظتی کٹس فراہم کرنے کے بجائے سول اسپتال سے ہمارے ڈاکٹروں کو تبدیل کیا جا رہا ہے، اس صورتحال پر ہم نے سول اسپتال میں ایم ایس اور ڈپٹی ایم ایس کے دفاتر کو تالہ لگا دیا ہے۔
ادھر میڈیکل سپر ٹنڈنٹ ڈاکٹر فضل الرحمٰن بگٹی نے بتایا کہ ینگ ڈاکٹرز بلیک میلنگ کر رہے ہیں، ان کے ڈاکٹرز ڈیوٹی پر نہیں آتے، جب ڈیوٹی مانگوں تو یہ دفاتر کو تالے لگا دیتے ہیں۔
سپر ینٹنڈنٹ او ڈپٹی سپرٹنڈنٹ نے تحفظ فراہم کیے جانے تک فرائض کی انجام دیہی سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ جب تک حکومت ہمیں تحفظ فراہم نہیں کرے گی ہم کام نہیں کریں گے۔
واضح رہے کہ چند روز قبل ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن (وائی ڈی اے) پنجاب نے بھی یہی شکایت کی تھی کہ صوبے میں 9 ڈاکٹرز اور 5 نرسز کورونا وائرس کا شکار ہو چکی ہیں، متعدد دیگر ڈاکٹروں کی رپورٹس کا بھی انتظار ہے لیکن اس کے باوجود صوبے کے اسپتالوں میں حفاظتی لباس کی کمی کا سامنا ہے۔
بلوچستان میں بھی کورونا وائرس کے خلاف فرنٹ لائن پر کام کرنے والے ڈاکٹروں اور طبی عملے کے لیے حفاظتی کٹس اور بنیادی سہولیات میسر نہیں ہیں، یہی وجہ ہے کہ کوئٹہ میں پانچ ڈاکٹرز اس وائرس کا شکار ہو چکے ہیں اور بہت سوں کو اس وائرس کے لگنے کا اندیشہ ہے۔