10 اپریل ، 2020
اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے نئی اسکیم متعارف کراتے ہوئے کمپنیوں کو ملازمین کی تنخواہوں کے برابر رقم رعایتی شرح سود پر قرض دینےکا فیصلہ کیا ہے۔
اسٹیٹ بینک نے کمپنیوں کی جانب سے اپریل تا جون لوگوں کو ملازمتوں سے برطرف نہ کرنے کی ترغیب کے لیے یہ اسکیم متعارف کرائی ہے۔
اسٹیٹ بینک کے مطابق کمپنیوں کو ملازمین کی تنخواہوں کی مجموعی رقم کے مساوی رقم رعایتی شرح سود پر دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے اور 20 کروڑ روپے تک تنخواہیں دینے والی کمپنیز کو 4 سے 5 فیصد شرح سود پر قرض ملے گا۔
اسٹیٹ بینک اعلامیے میں بتایا گیا ہے کہ 50 کروڑ تک تنخواہیں دینے والی کمپنیز کو 50 فیصد فنانسنگ سہولت ملے گی جبکہ تین ماہ کی تنخواہوں کے لیے بینکس کسی بھی قسم کی فیس نہ لے سکیں گے۔
مرکزی بینک کے مطابق قرض کی اصل رقم کی ادائیگی 2 سال جبکہ مزید 6 ماہ رعایت بھی ملے گی۔
خیال رہے کہ ملک میں کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے لاک ڈاؤن جاری ہے جس کے باعث معیشت پر منفی اثرات پڑے ہیں اور دیہاڑی دار طبقہ بھی شدید پریشان ہے۔
گزشتہ دنوں وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ سے ملنے والے صنعت کاروں نے بھی دہائی دی تھی کہ آئندہ ماہ ملازمین کو تنخواہیں نہیں ادا کرسکتے۔