11 اپریل ، 2020
وفاقی حکومت نے کورونا وائرس سے متعلق اقدامات کے حوالے سے چیف جسٹس آف پاکستان کی جانب سے لیے جانے والے ازخود نوٹس پر جواب سپریم کورٹ میں جمع کرادیا۔
وفاقی حکومت نے مؤقف اختیار کیا ہے کہ کورونا وائرس سے بچاؤ کے اقدامات کیے جا رہے ہیں اور مہلک وائرس سے تحفظ کے لیے متفقہ فیصلے اور اقدامات کیے گئے ہیں۔
وفاقی حکومت کا کہنا ہے کہ ملک بھر میں 83 مقامات پرمشتبہ مریضوں کی شناخت کیلئے 83 تھرمل اسکینرز لگا دیے جبکہ تمام انٹرنیشنل ائیرپورٹس پر اسپیشل کاؤنٹرز قائم کردیے ہیں۔
وفاق کے جواب میں بتایاگیا ہے کہ تفتان، چمن اور طورخم بارڈر پر کراسنگ کو مزید سخت کردیا ہے جبکہ ملک بھرکے 154 اضلاع میں مشتبہ مریضوں کیلئے قرنطینہ مراکز بنا دیے ہیں۔
خیال رہے کہ گزشتہ روز چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس گلزار احمد نے کورونا وائرس سے متعلق اقدامات پر ازخود نوٹس لیا تھا اور وفاقی حکومت اور صوبائی حکومتوں کو نوٹسز جاری کیے تھے جبکہ ازخود نوٹس پر سماعت 13 اپریل کو ہوگی۔
یاد رہے کہ جسٹس گلزار احمد نے 21 دسمبر 2019 کو چیف جسٹس آف پاکستان کے عہدے کا حلف اٹھایا تھا اور یہ 4 مہینے بعد ان کا پہلا ازخود نوٹس ہے۔
واضح رہے کہ ملک میں کورونا وائرس سے اب تک 80 اموات ہوچکی ہیں جبکہ متاثرہ مریضوں کی تعداد 4971 ہے۔
بلوچستان اور دیگر صوبوں کے ڈاکٹرز اور پیرا میڈیکل اسٹاف بھی حفاظتی کٹس نہ ہونے کا شکوہ کرتے رہے ہیں جبکہ ملک بھر میں عائد جزوی لاک ڈاؤن کے باوجود متاثرہ افراد کی تعداد اور اموات میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے۔