12 اپریل ، 2020
وزیراعظم عمران خان نے عالمی مالیاتی اداروں اور اقوام متحدہ سے اپیل کی ہے کہ وہ کورونا وائرس سے نمٹنے کے لیے ترقی پذیر ممالک کی مدد کریں اور انہیں قرضوں میں ریلیف دیں۔
وزیراعظم نے اپنے ویڈیو پیغام میں کہا کہ ترقی پذیر ملکوں کو قرضوں پر ریلیف دیا جائے کیونکہ انہیں کورونا وائرس اور معیشت کے مسائل سے نمٹنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ میں عالمی برادری سے کورونا کے غیر معمولی چیلنج پر بات کرنا چاہتا ہوں، ترقی پذیر ملکوں کو فکر ہے غریب عوام کورونا کے علاوہ بھوک سے نہ مریں، ترقی پذیر ملکوں میں وسائل کی کمی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ترقی پذیر ملکوں میں لاک ڈاؤن کی وجہ سے بھوک کے مسائل بھی ہیں، جو مسئلہ پاکستان کو درپیش ہے وہی مسئلہ ترقی پذیر ملکوں کو بھی ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ امریکا اپنے عوام کے لیے 22 کھرب ڈالر کا ریلیف پیکج دیا ہے جب کہ جاپان بھی 10 کھرب ڈالر کا پیکج دے رہا ہے۔
وزیراعظم نے مزید کہا کہ اس کے مقابلے میں پاکستان میں ہم 8 ارب ڈالر تک کا پیکج فراہم کرسکے ہیں، ہمارے پاس دباؤ کے شکار ہیلتھ سیکٹر پر خرچ کرنے کے لیے رقم کی کمی ہے۔
عمران خان نے ترقی یافتہ ممالک اور عالمی مالیاتی اداروں پر زور دیا کہ وہ کورونا کے مسئلے سے نمٹنے کے لیے حکمت عملی ترتیب دیں تاکہ عالمی سطح پر اس وبا کا مقابلہ کیا جاسکے۔
ذرائع کے مطابق وزیراعظم اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس کو خط بھی لکھیں گے جس میں ترقی پذیر ممالک کے قرضوں کو ری شیڈول کرنےکی اپیل کی جائے گی۔
خیال رہے کہ پاکستان سمیت دنیا بھر میں کورونا وائرس کا پھیلاؤ روکنے کے لیے لاک ڈاؤن جاری ہے جس کے باعث معاشی سرگرمیاں بھی مانند پڑگئی ہیں۔