پاکستان
Time 12 اپریل ، 2020

ملک میں آج کورونا سے مزید2 افراد جاں بحق، ہلاکتیں 93 اور متاثرہ مریضوں کی تعداد 5374 ہو گئی


پاکستان میں کورونا وائرس سے مزید 5 افراد جاں بحق ہو گئے جس کے بعد ملک میں مجموعی اموات 91 ہوگئیں جب کہ نئے کیسز سامنے آنے کے بعد متاثرہ مریضوں کی تعداد 5232 تک پہنچ گئی۔

اتوار کو ملک میں مہلک وائرس سے خیبرپختونخوا اور سندھ میں ہلاکتیں ریکارڈ ہوئیں۔

کے پی میں  سب سے زیادہ ہلاکتیں ریکارڈ

خیبرپختونخوا کی وزارت صحت نے گزشتہ 24 گھنٹوں میں مزید 3 افراد کی مہلک وائرس سے انتقال کی تصدیق کی۔ 

وزارت صحت کے مطابق صوبے میں ہلاکتیں مردان، پشاور اور صوابی میں ہوئیں جن کی عمریں 80، 65 اور 52 سال تھیں جبکہ تمام افراد کی تبلیغی جماعت کے ساتھ کی ٹریول ہسٹری موجود ہے۔

صوبائی محکمہ صحت نے بتایا کہ مزید 3 افراد کی ہلاکت کے بعد صوبے بھر میں اموات کی مجموعی تعداد 34 تک جاپہنچی ہے۔

سندھ میں بھی مزید 2 ہلاکتیں

صوبہ سندھ میں آج مزید 2 افراد جاں بحق ہوئے جس کے بعد صوبے میں ہلاکتوں کی تعداد 30 تک جاپہنچی ہے۔

ملک میں کورونا وائرس سے ہلاکتوں کی مجموعی تعداد 91 ہوگئی ہے جن میں سے خیبرپختونخوا میں 34، سندھ میں 30 اور  پنجاب میں 21 اموات رپورٹ ہو چکی ہیں۔

اس کے علاوہ گلگت بلتستان میں 3، بلوچستان 2 اور اسلام آباد میں ایک ہلاکت ہوئی ہے۔

اتوار کی صورتحال

ملک میں اتوار کو  196 نئے کیسز رپورٹ ہو ئے جن میں سے سندھ میں 93، خیبرپختونخوا میں 47، پنجاب میں 39، گلگت بلتستان میں 8، آزاد کشمیر میں 6، بلوچستان میں 2 اور  اسلام آباد  میں  ایک کیس کی تصدیق ہوئی۔

نئے کیسز سامنے آنے کے بعد ملک میں متاثرہ افراد کی تعداد 5232 ہو گئی ہے۔ 

سندھ

سندھ میں کورونا وائرس کے باعث مزید دو افراد جان کی بازی ہار گئے جس کے بعد صوبے میں جاں بحق افراد کی تعداد 30 ہو گئی ہے جب کہ مزید 93 افراد کے کورونا ٹیسٹ مثبت آئے ہیں جس کے بعد صوبے میں متاثرہ افراد کی تعداد 1411 ہو گئی ہے۔

وزیراعلیٰ سندھ کے مشیر مرتضیٰ وہاب کی جانب سے سوشل میڈیا پر جاری بیان میں 2 ہلاکتوں اور 93 کیسز کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا گیا کہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 18 افراد صحتیاب ہو کر گھروں کو بھی جا چکے ہیں۔ 

مرتضیٰ وہاب نے بتایا کہ اب تک 389 افراد صحت یاب ہو کر اپنے گھروں کو جا چکے ہیں۔

سندھ میں گزشتہ روز بھی 6 ہلاکتیں اور 104 کیسز رپورٹ ہوئے تھے جس پر وزیراعلیٰ مراد علی شاہ نے تشویش کا اظہار کیا تھا۔

پنجاب

پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ کیئر ڈپارٹمنٹ پنجاب کی جانب سے جاری بیان کے مطابق صوبے میں اتوار کو مزید 39 افراد میں کورونا وائرس کی تشخیص ہوئی ہے جس کے بعد متاثرہ مریضوں کی مجموعی تعداد 2464 ہو گئی ہے۔

پنجاب میں ہفتے کے روز بھی کورونا وائرس کے 89 کیسز اور 3 ہلاکتیں سامنے آئی تھیں، صوبے میں وائرس سے اموات کی تعداد 21 ہے۔

دوسری جانب وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے اپنے سوشل میڈیا بیان کے ذریعے بتایا کہ جہاں پاکستان کورونا وائرس کے خلاف جنگ میں مصروف ہے وہیں ڈی جی خان سے ایک اچھی خبر بھی ہے۔

عثمان بزدار نے بتایا کہ 775 زائرین بشمول 175 وہ جن کے ابتدائی ٹیسٹ مثبت آئے تھے مکمل طور پر صحت یاب ہو کر اپنے گھروں کو جا چکے ہیں۔

انہوں نے مزید بتایا کہ ڈی جی خان قرنطینہ مرکز میں صرف 74 زائرین باقی رہ گئے ہیں جن کا ہر طرح سے خیال رکھا جا رہا ہے۔

اس کے علاوہ پنجاب کے دیگر شہروں میں بھی کورونا وائرس سے متاثرہ 39 افراد صحت یاب ہو چکے ہیں۔

آزاد کشمیر

آزاد کشمیر میں اتوار کو کورونا وائرس کے مزید 6 کیسز سامنے آئے جس کے بعد متاثرہ مریضوں کی تعداد 40 ہو گئی ہے۔

وزیراطلاعات آزاد کشمیر مشتاق منہاس نے ٹوئٹ کرتے ہوئے بتایا کہ آزاد کشمیر میں متاثرہ مریضوں کی تعداد 40 تک جاپہنچی ہے۔

گزشتہ روز بھی آزاد کشمیر میں ایک 4 سال کی بچی میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی تھی جس کی تصدیق وزیر صحت نے کی تھی۔

واضح رہے کہ آزاد کشمیر میں بھی کورونا وائرس کا پھیلاؤ روکنے کے لیے 24 مارچ سے تین ہفتوں کے لیے لاک ڈاؤن ہے۔

خیبرپختونخوا

خیبرپختونخوا کی وزارت صحت نے گزشتہ 24 گھنٹوں میں مزید 3 افراد کی مہلک وائرس سے انتقال کی تصدیق کی۔

وزارت صحت کے مطابق صوبے میں ہلاکتیں مردان، پشاور اور صوابی میں ہوئیں جن کی عمریں 80، 65 اور 52 سال تھیں جبکہ تمام افراد کی تبلیغی جماعت کے ساتھ کی ٹریول ہسٹری موجود ہے۔

صوبائی محکمہ صحت نے بتایا کہ مزید 3 افراد کی ہلاکت کے بعد صوبے بھر میں اموات کی مجموعی تعداد 34 تک جاپہنچی ہے۔

دوسری جانب گزشتہ 24 گھنٹوں میں کورونا وائرس کے مزید 47 کی تصدیق ہوئی جس کے بعد متاثرہ مریضوں کی تعداد 744 تک پہنچ چکی ہے۔

صوبائی محکمہ صحت نے بتایا کہ صوبے میں مزید 3 افراد صحتیاب ہوچکے ہیں جس کے بعد مہلک وائرس سے جنگ جیتنے والے افراد کی تعداد 145 ہوچکی ہے۔

بلوچستان

بلوچستان میں بھی اتوار کو مزید 2 نئے کیسز سامنے آئے جس کے بعد صوبے میں کیسز کی مجموعی تعداد 230 ہوگئی ہے۔

ترجمان صوبائی حکومت لیاقت شاہوانی نے بتایا کہ نئے کیسز کی تصدیق کے بعد مقامی سطح پر کورونا سے متاثرہ افراد کی تعداد 82 ہوگئی۔

ان کاکہنا تھا کہ بلوچستان میں اب تک کورونا سے 2 افراد جاں بحق ہوچکے ہیں جب کہ اب تک 119 متاثرہ افراد صحت یاب بھی ہوچکے ہیں۔

اسلام آباد

وفاقی دارالحکومت میں اتوار کے روز ایک نیا کیس رپورٹ ہوا جس کے بعد اسلام آباد میں وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد 119 ہو گئی ہے۔ 

جمعے اور ہفتے کو اسلام آباد میں کورونا وائرس کا کوئی نیا کیس سامنے نہیں آیا تھا البتہ جمعرات کو کورونا کے 35 کیسز سامنے آئے تھے۔ وفاقی دارالحکومت میں اب تک کورونا سے ایک مریض کا انتقال ہوا ہے۔

گلگت بلتستان

گلگت بلتستان میں اتوار کو  مزید 8 کیسز سامنے آئے جس کے بعد علاقے میں کیسز کی مجموعی تعداد 224 ہو گئی ہے۔

گلگت میں مہلک وائرس سے متاثرہ 149 مریض صحت یاب بھی ہوچکے ہیں جب کہ 3 افراد وفات پاچکے ہیں۔

خیال رہےکہ گلگت بلتستان میں اب تک کورونا وائرس سے ہونے والی ہلاکتوں میں وائرس کی تشخیص کرنے والے ڈاکٹر اسامہ بھی شامل ہیں۔

دنیا میں کتنی اقسام کے کورونا وائرس موجود ہیں؟

لفظ "کورونا"، وائرسز کے اس وسیع خاندان کے لیے استعمال ہوتا ہے جو پرندوں اور انسانوں سمیت ممالیہ کو متاثر کرتا ہے۔ دنیا کو اس وقت جس نئےکورونا وائرس کا سامنا ہے وہ "کووِڈ 19" کہلاتا ہے جو کہ پہلی مرتبہ دسمبر 2019 میں چین میں سامنے آیا۔ مزید پڑھیں۔۔

کورونا وائرس جاندار نہیں لہٰذا اسے مارا نہیں جاسکتا

عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کے مطابق کورونا وائرسز ایک سے زائد وائرس کا خاندان ہے جو عام سردی سے لے کر زیادہ سنگین نوعیت کی بیماریوں، جیسے مڈل ایسٹ ریسپائریٹری سنڈروم (مرس) اور سیویئر ایکیوٹ ریسپائریٹری سنڈروم (سارس) جیسے امراض کی وجہ بن سکتا ہے۔ مزید پڑھیں۔۔

'سورج کی شعاع کورونا وائرس کے خاتمے میں مدد گار ہوسکتی ہیں'

برطانیہ کے امپیریل کالج کے ایمونالوجسٹ پروفیسر پیٹر اوپن شاء نے کہا ہے کہ کچھ دیر دھوپ میں بیٹھنا کورونا وائرس کو نقصان پہنچا سکتا ہے۔ مزید پڑھیں۔۔

جانیے: کورونا وائرس کوئی بائیولوجیکل ہتھیار ہے یا کسی سازش کا نتیجہ؟

سوشل میڈیا پر گردش کرنے والے سازشی نظریات نے عوام کو تشویش میں مبتلا کر دیا۔ جیو نیوز نے ان سوالات کا جواب ڈھونڈنے کی کوشش کی ہے۔ یہاں کلک کریں۔۔

کورونا وائرس فیس ماسک پرکتنے دن رہ سکتا ہے؟

کورونا وائرس پر کی جانے والی ایک تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ یہ مہلک وائرس اسٹیل اور پلاسٹ کی تہوں پر چار دن جب کہ فیس ماسک پر ایک ہفتے تک موجود رہ سکتا ہے۔ مزید پڑھیں۔۔

14 اپریل تک لاک ڈاؤن جاری

پاکستان میں کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد میں مسلسل اضافے کے بعد ملک بھر میں 23 مارچ سے جاری لاک ڈاؤن میں 14 اپریل تک توسیع کردی گئی ہے۔ مزید پڑھیں۔۔

مسافر ٹرینیں بند

وزارت ریلوے نے 24 مارچ کی رات 12 بجے سے ملک بھر میں ٹرین آپریشن معطل کر رکھا ہے جو پہلے 31 مارچ تک بند رکھا گیا لیکن وفاقی حکومت کی جانب سے لاک ڈاؤن میں 14 اپریل کی توسیع تک ٹرین آپریشن بھی معطل رہے گا۔

پروازوں پر عائد پابندی میں 21 اپریل تک توسیع

حکومت نے اندرونِ ملک اور بین الاقوامی پروازوں پر عائد پابندی میں 21 اپریل تک توسیع کردی ہے۔

ترجمان ایوی ایشن ڈویژن کے مطابق پاکستان سول ایوی ایشن اتھارٹی نے پابندی میں توسیع کا نوٹم جاری کردیا ہے۔ مزید پڑھیں۔۔

کورونا، ناکافی اقدامات پر چیف جسٹس کا ازخود نوٹس

چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس گلزار احمد نے کورونا وائرس سے نمٹنے کے لیے ناکافی اقدامات پر ازخود نوٹس لے لیا جو کہ ان کا پہلا از خود نوٹس ہے۔ مزید پڑھیں۔۔

25 اپریل تک تعداد 50 ہزار تک پہنچنے کا خدشہ

حکومت نے کورونا وائرس سے بچاؤ کے قومی ایکشن پلان کی رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع کرا دی جس میں 25 اپریل تک کورونا وائرس کے کیسز کی تعداد 50 ہزار تک پہنچنے کا خدشہ ظاہر کیا گیا ہے۔

حکومت کی جانب سے عدالت میں جمع کرائی گئی رپورٹ میں رواں ماہ کے اختتام تک متوقع کیسز سے بھی آگاہ کیا گیا ہے۔

حکومت نے عام،سنگین اورتشویشناک کیسز کی متوقع تعداد سےبھی سپریم کورٹ کو آگاہ کر دیا ہے۔ مزید پڑھیں۔۔

کورونا سے مرنے والوں کی تدفین کیلیے ڈبلیو ایچ او کی گائیڈ لائنز

عالمی ادارہ صحت نے کورونا وائرس کے باعث مرنے والوں کی تدفین کے لیے گائیڈ لائنز جاری کر دیں جس میں کہا گیا ہےکہ کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تدفین میں احتیاط انتہائی ضروری ہے۔

گائیڈ لائنز کے مطابق خاندان کے افراد اور دوست ایک میٹر کے فاصلے سے جنازے کو دیکھ سکتے ہیں لیکن لاش کو ہاتھ نہیں لگا سکتے نہ ہی چوم سکتے ہیں۔ مزید پڑھیں۔۔

کورونا جنگ عظیم دوئم کے بعد بدترین بحران قرار

اقوام متحدہ نے دنیا بھر میں پھیلے کورونا وائرس کو جنگ عظیم دوئم کے بعد بدترین بحران قرار دیا ہے۔

اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس کا کہنا ہے کہ کورونا وائرس کے باعث دنیا کی موجودہ صورت حال جنگ عظیم دوئم کے بعد پیدا ہونے والی بدترین صورت حال کا منظر پیش کررہی ہے۔ مزید پڑھیں۔۔

مزید خبریں :