14 اپریل ، 2020
عالمگیر وبا کورونا کے حملے دنیا کے 200 سے زائد ممالک پر جاری ہیں جس کے بعد متاثرین کی تعداد 19 لاکھ 29 ہزار 219 ہوچکی ہے جب کہ اموات کی تعداد ایک لاکھ 19 ہزار 758 ہے۔
گزشتہ ہفتے سے امریکا کورونا کیسز اور اس سے ہونے والی اموات کی تعداد میں دنیا بھر میں سرفہرست ہے جہاں اب تک ساڑھے 5 لاکھ سے زائد افراد کورونا سے متاثر ہوچکے ہیں جب کہ 23 ہزار سے زائد افراد جان کی بازی ہار چکے ہیں۔
اس کے باوجود بھی امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ لاک ڈاؤن ہٹا کر معیشت بحال کرنے پر بضد ہیں۔
برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دعویٰ کیا ہے کہ ملک میں لاک ڈاؤن ہٹانے کا اختیار مکمل طور پر ان کا ہے اس میں کوئی گورنر یا ماہر قانون مداخلت نہیں کرسکتا۔
دوسری جانب کورونا وائرس سے شدید متاثرہ یورپی ممالک اسپین اور اٹلی نے ہلاکتوں میں کمی کے بعد لاک ڈاؤن میں نرمی کی ہے۔
اسپین میں کورونا وائرس سے متاثرہ مریضوں کی تعداد ایک لاکھ 70 ہزار سے زائد ہے جب کہ اموات کی تعداد 17 ہزار سے تجاوز کر گئی ہے۔
دنیا میں متاثرہ ممالک میں اٹلی تیسرے نمبر پر ہے جہاں کیسز کی تعداد ایک لاکھ 59 ہزار 516 ہے جب کہ 20 ہزار 465 افراد انتقال کرگئے ہیں۔
برطانیہ میں بھی کورونا وائرس کے کیسز میں دو روز سے کمی دیکھی جا رہی ہے جہاں مریضوں کی کل تعداد 88 ہزار 621 ہے اور 11 ہزار سے زائد افراد انتقال کرچکے ہیں۔
چین میں کورونا وائرس پر قابو پالیا گیا ہے جہاں کیسز کی تعداد میں روزانہ کمی دیکھی جارہی ہے۔
چین میں اب کورونا وائرس کے مریضوں کی تعداد 82 ہزار 249 ہے جب کہ اموات 3 ہزار سے زائد ہیں۔
بھارت میں کورونا کے کیسز مین روزانہ کی بنیاد پر اضافہ دیکھا جارہا ہے جہاں 24 گھنٹوں کے دوران 88 نئے کیسز سامنے آنے کے بعد مریضوں کی تعداد 10,541 ہوچکی ہے جس میں سے 350 افراد جان سے جاچکے ہیں۔
اس صورتحال کے پیش نظر بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے 3 مئی تک لاک ڈاؤن میں توسیع کردی جو دنیا کا سب سے طویل لاک ڈاؤن کا دورانیہ قرار دیا جارہا ہے۔
بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے کہا کہ معیشت کے اعتبار سے ہم بہت بھاری قیمت چکا رہے ہیں لیکن بھارتی عوام کی جان بچانا زیادہ اہم ہے۔
واضح رہے کہ دنیا بھر میں کورونا وائرس سے متاثر ہونے والے 19 لاکھ 29 ہزار 219 افراد میں سے 4 لاکھ 52 ہزار 850 افراد شفایاب بھی ہوچکے ہیں۔