جی 20 ممالک پاکستان سمیت 76 ملکوں کے 40 ارب ڈالرز کے قرضے منجمد کرنے پر رضامند

دنیا کی 20 بڑی معیشتوں کے حامل ممالک کے گروپ (جی 20) نے ترقی پذید ممالک کے ذمے واجب الادا 40 ارب ڈالرز کے قرضے دسمبر تک منجمد کرنے پر رضامندی ظاہر کردی جس سے پاکستان سمیت 76 ممالک فائدہ اٹھا سکیں گے۔

عالمی مالیاتی فنڈ ( آئی ایم ایف) کی جانب سے جاری بیان کے مطابق ترقی پذیر ممالک کے ذمے واجب الادا قرضے ایک سال کے لیے منجمد کرنے کا مقصد کورونا وائرس  سے متاثر ترقی پذیر ممالک کو صحت و معاشی مسائل سے نمٹنے میں مدد دینا ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ اس ریلیف سے پاکستان کے 12 ارب ڈالر کے قرضوں کی ادائیگی مؤخر ہوگی۔ پاکستان کے ذمےآئی ایم ایف،عالمی بینک، اے ڈی بی، اسلامی ترقیاتی بینک اور پیرس کلب کے تقریباً 12 ارب ڈالر واجب الادا ہیں۔

آئی ایم ایف کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ترقی پذیر ممالک کو رواں سال تقریباً 40 ارب ڈالرز کے قرضے واپس کرنے ہیں لیکن کورونا وائرس کی موجودہ صورت حال کے پیش نظر ترقی پذیر ممالک نے آئی ایم ایف سے قرضے منجمد کرنے کی درخواست کی تھی۔

عالمی مالیاتی ادارے کا کہنا ہے کہ جی 20 ممالک یہ قرضے ایک سال کے لیے منجمد کرنے پر رضا مند ہوگئے ہیں، 40 ارب ڈالرز میں سے 20 ارب ڈالرز کے قرضے سعودی عرب منجمد کرے گا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف کی جانب سے متعارف کرائی گئی اسکیم کے تحت پاکستان کے 12 ارب ڈالر کے قرض کی ادائیگی مؤخر ہوگی۔

ذرائع کے مطابق پاکستان کے لیے مؤخر ہونے والوں قرضوں میں آئی ایم ایف، عالمی بینک، ایشین ڈویلپمنٹ بینک، اسلامی ترقیاتی بینک اور پیرس کلب کے قرضے شامل ہیں۔

خیال رہے کہ جی ٹوئنٹی میں سعودی عرب سمیت دنیا کی 20 بڑی معیشتوں کے حامل ممالک شامل ہیں — فوٹو: فائل

قبل ازیں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے جیو نیوز کے پروگرام جیو پاکستان میں گفتگو کرتے ہوئے اس بات کی تصدیق کی تھی کہ آئی ایم ایف سے پاکستان کو ایک سال کے لیے قرض ریلیف مل گیا ہے۔

مزید خبریں :