18 اپریل ، 2020
جمعیت علمائے اسلام کے امیر مولانا فضل الرحمان نے کورونا وائرس کے باعث رمضان المبارک میں نماز اور تراویح گھر میں ہی ادا کرنے کا اعلان کیا ہے۔
اپنے بیان میں مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ جس مسئلے پر اتفاق رائے ہوجاتا ہے تو اس کا احترام کرنا چاہیے، اتفاق رائے کے بعد میری ذاتی رائے بس ذاتی رائے رہ جاتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ کراچی میں تمام مسالک کے علماء کا اجلاس ہوا جس میں اپنی کچھ تجاویز دی تھیں، ابتداء میں ہماری اور ان کی تجاویزمشترکہ تھیں جبکہ بھارت کے علماء کی مساجد کے حوالے سے جو تجاویز آئیں وہ بھی تقریباً اس کے برابر تھیں۔
فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ ہمیں حدود و قیود کا خیال رکھنا چاہیے، رمضان المبارک میں گھر پر نماز پڑھوں گا اور گھر میں بھائی، بیٹوں اور بھتیجوں کے ساتھ تروایح ادا کروں گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ کوشش کروں گاکہ رمضان میں مسجد میں جاکر وہاں کسی اجتماع کا سبب نہ بنوں۔
خیال رہے کہ ملک میں کورونا وائرس کا پھیلاؤ روکنے کیلئے لاک ڈاؤن جاری ہے جبکہ مساجد میں بھی 4 سے زیادہ افراد کی جماعت پر پابندی عائد ہے۔ تاہم اس پر عمل نہیں کیا جارہا۔
دوسری جانب صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی اور علمائے کرام کے اجلاس میں مساجد کے احاطے میں نماز تراویح کی ادائیگی پر اتفاق ہوا ہے۔
حکومت اور علمائے کرام کے درمیان 20 نکات پر اتفاق ہوا ہے جس کے مطابق مساجد اور امام بارگاہوں میں دریاں یا قالین نہیں بچھائے جائیں گے، صاف فرش پر نماز پڑھی جائے گی، مسجد کے فرش کو صاف کرنے کے لیے کلورین کا استعمال ہو گا اور نمازیوں کے درمیان چھ فٹ کا فاصلہ رکھا جائے گا۔