21 اپریل ، 2020
پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما شاہد خاقان عباسی کا کہنا ہے کہ آٹا چینی بحران پر قومی احتساب بیورو (نیب) کی انکوائری کا مقصد وزیراعظم کوبچانا ہے۔
خیال رہے کہ نیب نے ملک میں حالیہ گندم اور چینی بحران کو میگا پرائم اسکینڈل قرار دیتے ہوئے تحقیقات کا فیصلہ کیا ہے۔
نیب کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق آٹا چینی میگا اسکینڈل کے تمام پہلوؤں کو دیکھا جائے گا، اسکینڈل میں اربوں روپے کی ڈکیتی اور قیمتوں میں اضافے کی تحقیقات ہوں گی اور گندم چینی اسکینڈل میں اسمگلنگ اور سبسڈی کی بھی تحقیقات ہوں گی۔
اس حوالے سے اسلام آباد میں دیگر ن لیگی رہنماؤں کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھاکہ ہمیں نیب پراعتماد ہے اور نہ ہی وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) پر۔
سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ نیب انکوائری کا مقصد صرف اس کرپشن کے سہولت کار کو بچانا ہے، عمران خان اور پنجاب کے وزیراعلٰی سہولت کار ہیں لیکن کوشش کی جا رہی ہے کہ چند مل مالکان پر بوجھ ڈال کر اصل کرپشن کرنے والوں کو بچایا جائے۔
شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ تحقیقاتی رپورٹ کا فرانزک کروانا ہے تو اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) اور پنجاب حکومت کی سبسڈی کے فیصلہ کا فرانزک کریں۔
انہوں نے بتایا کہ وہ اور خرم دستگیر نے چینی پر قائم کمیشن کے سامنے پیش ہونے کا فیصلہ کیا ہےا ور اس سلسلے میں کمیشن کو خط بھی لکھ رہے ہیں۔
ن لیگی رہنما کا مزید کہنا تھا کہ عالمی منڈی میں تیل کی قیمت میں کمی پر عوام کو فائدہ ملنا چاہیے او پیٹرول 50 روپے لیٹر ہونا چاہیے جب کہ بجلی کی قیمتوں کو آدھا نہیں تو ایک تہائی کم کیا جاسکتا ہے۔
اس موقع پر قومی اسمبلی میں مسلم لیگ ن کے پارلیمانی لیڈر خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ حکومت غیر آئینی روایات کو آگے بڑھا رہی ہے اور کورونا کی آڑ میں اسمبلی کا ورچوئل اجلاس کرنا چاہتی ہے۔
خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ حکومت کی خواہش ہوگی کہ بجٹ اجلاس بھی ورچوئل کیا جائے،اجلاس کے دوران ارکان میں محفوظ فاصلہ رکھا جاسکتاہے،ہم تمام اپوزیشن جماعتوں سے مل کر اسمبلی کے فزیکل اجلاس پر بات کریں گے۔
ن لیگ کے جنرل سیکرٹری احسن اقبال نے کہا کہ پاکستان میں غیر معمولی چیلنج سے نمٹنے کے لیے نالائق حکومت ہے ،اگرتعمیراتی سیکٹر کھل سکتا ہے تو پارلیمنٹ کو بھی لاک ڈاؤن نہیں ہونے دیں گے۔