26 اپریل ، 2020
وفاقی حکومت نے قومی احتساب بیورو (نیب) کے نئے ترمیمی آرڈیننس کیلئے اپوزیشن سمیت تمام اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت کا فیصلہ کرلیا۔
گزشتہ نیب ترمیمی آرڈیننس 2019 کی مدت ختم ہوگئی جس کے بعد نیب کے تاجروں اور بیوروکریسی کے خلاف کارروائی کے پرانے اختیارات بحال ہوگئے تھے۔
وزارت قانون کے ذرائع کا کہنا تھا کہ حکومت کی جانب سے اب نیا نیب آرڈیننس لایا جائے گا۔
دی نیوز کے ایڈیٹر انویسٹی گیشن انصار عباسی کی رپورٹ کے مطابق حکومت نے نیب قانون میں ترمیم کیلئے تمام اسٹیک ہولڈرز بشمول اپوزیشن جماعتوں کے ساتھ مشاورت شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور اس مقصد کیلئے آرڈیننس جاری کیا جائے گا یا پھر ممکن ہوا تو مطلوبہ قانون سازی کیلئے پارلیمنٹ کا سیشن بھی طلب کیا جاسکتا ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ وزارت قانون آرڈیننس کے مسودے پر کام کر رہی ہے تاکہ تمام تبدیلیاں واپس لائی جا سکیں جو کچھ عرصہ قبل گزشتہ سال دسمبر میں آرڈیننس کی معیاد مکمل ہونے کی وجہ سے ختم ہوگئی تھیں۔
اس حوالے سے وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی اسد عمر کا کہنا ہے کہ اگلے ہفتے حکومت ممکنہ طور پر اپوزیشن کو نیب قانون کا مسودہ پیش کرے گی تاہم کورونا وائرس کی وجہ سے آرڈیننس کا اجراء ممکن ہوسکتا ہے۔
حکومتی ٹیم اس بات پر بحث کرے گی کہ اپوزیشن جماعتیں پارلیمنٹ کے ذریعے قانون سازی کرنا چاہتی ہیں یا نہیں۔
خیال رہے کہ نیب ترمیمی آرڈینس 2019 کو 28 دسمبر2019 کو نافذ کیا گیا تھا جس کے ذریعے نیب کے نجی شخصیات کے خلاف کارروائی کا اختیار ختم کر دیا گیا تھا۔
نیب ترمیمی آرڈیننس کی آئینی مدت 120 دن تھی جو گزشتہ جمعے کو ختم ہوگئی تھی۔