29 اپریل ، 2020
خانہ کعبہ کو کورونا سمیت دیگر جراثیم سے محفوظ رکھنے کے لیے جدید ترین اوزون ٹیکنالوجی کی مدد سے غلاف کعبہ، حجر اسود اور مقام ابراہیمؑ کی صفائی کی گئی۔
عرب خبر رساں اداے کے مطابق حرمین پریذیڈنسی کے سربراہِ اعلٰی شیخ ڈاکٹر عبدالرحمان السدیس نے کورونا وائرس سے بچاؤ کے لیے خود اپنے ماتحت ادارے کے زیر اہتمام کعبۃ اللہ اور مقام ابراہیم کی صفائی کے عمل میں شریک ہوئے۔
شیخ عبد الرحمان سدیس نے حجر اسود کو دھویا اور صاف کیا جب کہ غلاف کعبہ کو بھی اوزون ٹیکنالوجی کے ذریعے صاف کیا گیا۔
جنرل پریزیڈینسی برائے الحرمین الشریفین مسجد الحرام اور اس کے صحنوں میں بھی کورونا وائرس کو پھیلنے سے روکنے کے لیے حفاظتی احتیاطی اقدامات کر رہی ہے اور وقفے وقفے سے کعبۃ اللہ، مسجد الحرام کی زیریں اور بالائی منزلوں کو جراثیم کش اوزون ٹیکنالوجی سے دھویا جارہا ہے۔
اوزون گیس ایک بہت طاقتور آکسیڈائزر ہے اور یہ بیکٹیریا اور وائرس جیسے چھوٹے چھوٹے جراثیموں کو ختم کرنے کی طاقت رکھتی ہے۔ اوزون گیس ٹرائی آکسیجن بھی کہلاتی ہے کیونکہ یہ آکسیجن کے تین ایٹموں پر مشتمل ہوتی ہے۔
تحقیق کے مطابق اوزون گیس پانی کی طرح فضا کو جراثیم، بیکٹیریا اور وائرسوں وغیرہ سے پاک کرنے میں ایک مؤثر عمل ہو سکتی ہے۔
یہ گیس ای کولی کو ہلاک کرنے اور سارس سے آلودہ ماحول کو پاک کرنے کے لیے استعمال میں لائی جا چکی ہے۔
واضح رہےکہ سعودی عرب میں کورونا وائرس کی وجہ سے بیت اللہ شریف کے طواف کے لیے محدود افراد کو داخلے کی اجازت دی جا رہی ہے اور خانہ کعبہ کے گرد حفاظتی باڑ لگائی گئی ہے جب کہ اس سے قبل حفاظتی اقدامات کے تحت مطاف کو بند کر دیا گیا تھا۔
کورونا کی وبا کی وجہ سے رمضان کے دوران مسجد الحرام اور مسجد نبویؐ میں افطار دسترخوان پر بھی پابندی ہے، اس کے بجائے مستحق افراد میں راشن کے تھیلے تقسیم کیے جا رہے ہیں۔
خیال رہے کہ سعودی عرب میں کورونا کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے سخت لاک ڈاؤن کیا گیا ہے اور مساجد میں باجماعت نمازوں کو بھی محدود کردیا گیا ہے۔
سعودی عرب میں کورونا سے متاثر ہونے والے افراد کی تعداد20 ہزار سے تجاوز کرچکی ہے جن میں سے 152 افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔