29 اپریل ، 2020
ناروے کے بعد نیوزی لینڈ دنیا کا دوسرا ملک ہے جس نے مہلک کورونا وائرس کے خلاف جنگ جیتنے کا دعویٰ کیا ہے اور کھیلوں کی محدود سرگرمیوں کے ساتھ معمولات زندگی شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق نیوزی لینڈ میں کورونا وائرس الرٹ لیول تھری کے تحت کھیلوں کی سرگرمیوں کی مرحلہ وار اجازت دی جا رہی ہے جس کے تحت حفاظتی تدابیر کے ساتھ ٹینس کی محدود سرگرمیاں شروع کرنےکا فیصلہ کیا گیا ہے۔
رپورٹس کے مطابق نیوزی لینڈ کے مختلف کلبوں کے ٹینس کورٹس میں کھلاڑیوں کی واپسی ہونے لگی ہے اور گولف کھیلنے کی بھی اجازت دی جا چکی ہے۔
اس کے علاوہ کچھ شہروں میں اسکول، دفاتر ، کیفے، ساحل سمندر اور دیگر تفریحی مقامات بھی کھول دے گئے ہیں۔
نیوزی لینڈ حکومت نے تمام سرگرمیوں کے دوران سماجی فاصلوں سمیت دیگر حفاظتی اقدامات کو سختی سے یقینی بنانے کی ہدایات کی ہیں۔
نیوزی لینڈ میں مہلک وائرس سے اب تک 19 افراد جاں بحق اور 1472 متاثر ہوئے جن میں سے 1180 افراد صحت یاب ہو چکے ہیں۔
واضح رہے کہ نیوزی لینڈ کی وزیر اعظم جیسنڈا آرڈرن نے پیر کے روز پریس کانفرنس کرتے ہوئے کورونا وائرس کے خلاف جنگ جیتنے کا دعویٰ کرنے کے ساتھ منگل سے لاک ڈاؤن میں نرمی کا بھی اعلان کیا تھا۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ہم معیشت کو کھول رہے لیکن عوام کی سماجی زندگی کو نہیں کھول رہے۔