جلد کی ایسی 5 بیماریاں جو کورونا کی علامات ظاہر کرتی ہیں

فوٹو فائل—

نوول کورونا وائرس کی نشاندہی اب تک صرف خشک کھانسی، تیز بخار یا سانس لینے میں دشواری سے کی گئی ہے لیکن اب نئی تحقیق کے مطابق اس کی علامات جلدی امراض سے بھی واضح ہو رہی ہیں۔

اس سلسلے میں جلدی امراض کے ماہر (اسکن اسپیشلسٹ) نے ایک نئی تحقیق کی ہے جس کے مطابق 5 ایسی جلدی خرابیاں ہیں جو کورونا وائرس کی علامات ظاہر کرتی ہیں۔

ہسپانوی جلدی امراض کی اکیڈمی نے ملک کے تمام ماہرین جلد سے کہا کہ وہ یہ معلوم کرنے میں مدد کریں کہ آخر کے 15 دن میں جن افراد میں کووڈ-19 کی تشخیص ہوچکی ہے یا پھر شبہ ہے ان میں کسی قسم کی جلدی خرابی تو پائی نہیں جارہی۔

اس کے لیے ایک سوال نامہ پُر کیا گیا اور متاثرہ افراد کی جلد کی تصاویر بھی لی گئیں جس سے یہ مشاہدہ کیا گیا کہ وائرس سے جلد پر کیا اثرات مرتب ہوئے ہیں۔

ماہرین جلدی امراض کی تحقیق کے مطابق جلدی خرابی کی 5 ایسی علامات سامنے آئی ہیں جو کورونا وائرس کی نشاندہی کرتی ہیں۔

خسرہ جیسے نشان

تحقیق کے مطابق 19 فیصد کورونا کے مریضوں میں خسرہ جیسی علامات پائی گئیں جس سے جلد کے آرکل ایریاز یعنی ہاتھ، پاؤں،انگلیوں وغیرہ پر چھالے اور سوزش دیکھی گئی جب کہ مسلسل خارش کی شکایت بھی موصول ہوئی ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ علامات زیادہ تر کووڈ 19 سے متاثر ہونے والے بچوں میں دیکھی گئی ہیں۔

نازک اعضاء کے اطراف بننے والے چھالے

کووڈ 19 کے 9 فیصد کیسز میں نازک اعضاء کے اطراف میں بننے والے چھوٹے چھالے بھی پائے گئے ہیں تاہم اس کی شکایت زیادہ تر درمیانی عمر والے افراد میں دیکھی گئی ہے۔

جلد پر گہرے زخم

کورونا کے 19 فیصد کیسز میں جلد پر گہرے زخم بھی پائے گئے جو مسلسل خارش ہونے کی صورت میں جلد پر پھیل گئے تھے۔

سرخ دھبوں والی الرجی

تحقیق کے مطابق کورونا کے 47 فیصد مریضوں کی جلد میں شدید سرخ دھبوں والی الرجی maculopapules کی شکایت پائی گئی ہے جو عام جلدی بیماری میں بھی اکثر ہوجاتی ہے۔

تاہم امکان ہے کہ اس حالت میں جلد پر خون کے دھبے بھی نمودار ہوسکتے ہیں۔

ماہرین کے مطابق جلد پر لال نشانات والی الرجی یا زخم اکثر مختلف قسم کی بیماریوں میں ہوجاتی ہے تاہم یہ کورونا کے ان کیسز میں زیادہ سامنے آئی جن کی حالت انتہائی تشویشناک تھی۔

جسم کے خلیات میں خرابی

جلد کےماہرین کے مطابق کورونا کے 6 فیصد مریضوں میں نیکروسس یعنی جسم کے خلیات میں خرابی بھی پائی گئی ہےم ایسا اس صورت میں ہوتا ہے جب جلد میں خون کی گردش ہونا کم یا بند ہوجاتی ہے جس سے نیلے جالی جیسے نشانات نمودار ہوتے ہیں۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ نیکروسس انتہائی طور پر خطرناک ہوتا ہے کیونکہ یہ جلد کا ریشہ ختم کرنے کا باعث بن جاتا ہے۔ 

برٹش جرنل ڈرماٹولوجی میں شائع ہونے والی اس تحقیق سے متعلق ماہرین نے یہ بھی کہا کہ کووڈ 19 کےکچھ کیسز میں یہ بتانا مشکل بھی تھا کہ جلد کی حالت وائرس سے متاثر ہونے کی وجہ سے ہوئی ہے یا پھر مریض کو پہلے سے کوئی جلدی مسئلہ درپیش تھا۔

تاہم ماہرین نے متنبہ کیا ہےکہ جلدی علامات کی بنا پر کووڈ-19 کی خود سے تشخیص نہ کریں کیونکہ الرجی یا زخم کا ہوجانا عام ہے اس کے لیے طبی ماہرین سے رابطہ کرنا لازمی ہوگا۔

نوٹ: اس مضمون میں بیان کردہ معلومات ایک تحقیق سے حاصل کی گئی ہیں اور ضروری نہیں کہ جلد کی یہ بیماریاں کورونا کی علامات ہی ہوں۔ اگر آپ میں ایسی کوئی علامت پائی جاتی ہے تو اپنے معالج سے رجوع کریں۔

مزید خبریں :